مسلم لیگ (ن) کی حکومت کا ایک سال

مسلم لیگ ن کی مرکز اور صوبے میں حکومتیں قائم ہوئے ایک سال بیت چکا ہے۔ اس ایک سال میں حکومت نے کوئی بھی لمحہ ضائع کئے بغیر عوام کو درپیش گھمبیر مسائل سے چھٹکارہ دلانے کیلئے انتھک جدوجہد کی ہے جس کے ثمرات اب سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ اقتصادی طور پر مشکل حالات میں بھی حکومت نے غریب دوست بجٹ پیش کرکے عام آدمی کو حتی الامکان ریلیف پہنچایا ہے۔ 1422 ارب روپے کا خسارہ پورا کرنے کیلئے 231 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگائے گئے ہیں جن میں زیادہ تر بوجھ اشرافیہ طبقے پر ڈالا گیا ہے۔ توانائی بحران کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے منگلا، تربیلا ڈیم کی توسیع نیلم، جہلم، دیامیر، بھاشا ڈیمز، چشمہ نیوکلیئر، کراچی کوسٹل، نندی پور، چیچوکی ملیاں اور ساہیوال کول منصوبوں کیلئے 205 ارب روپے مختص کرکے عوام دوست حکومت ہونے کا عملی طور پر ثبوت دیا ہے۔ قومی دفاعی بجٹ میں 11 فیصد اضافہ کے بعد 11 کھرب 14 کروڑ 80 لاکھ روپے مختص کرنے، سیاسی مخالفین کی منفی مہم نا صرف دم توڑ چکی ہے۔ الحمد للہ آج ایک سال بعد ہی عوام کو سستی سفری سہولیات بہم پہنچانے کیلئے گوادر کو چین کے شہر کاشغر سے ملانے کیلئے ریلوے لائن بچھانے کیلئے 77 ارب روپے مختص کر دئیے گئے ہیں جس سے 5 سو نئے انجن اور 15 سو نئی بوگیاں خریدی جائیں گی۔ بہتر حکمت عملی کے باعث ریلوے کے خسارے میں 6 ارب سالانہ کمی واقع ہوئی ہے۔ حکومتی معاشی اصلاحات و استحکام کے باعث یورو بانڈز کی فروخت سے 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی ہے جس سے ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 12 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکے ہیں جس سے ڈالر کی قیمت میں کمی اور روپے کی قدر میں استحکام آیا ہے جس سے ترسیلات زر میں پہلی بار 11.4 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ یہ سب مثبت حکمت عملی کا ثمر ہے کہ ہماری ملکی برآمدات میں صرف ایک سال میں 4.24 فیصد اضافہ دیکھنے کو ملا ہے یورپی یونین کی طرف سے پاکستان کیلئے جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے سے ٹیکسٹائل کے شعبے میں برآمدات میں آئندہ سال نمایاں اضافہ ہو گا۔ ڈیوٹی میں خاتمے کے باعث ٹیکسٹائل برآمدات میں 7 فیصد اضافہ ہو گا۔ بے روزگاری کے باعث نوجوان ماضی میں مایوسی کا شکار تھے جن کا ازالہ کرنے کیلئے 100 ارب روپے سے پرائم منسٹر یوتھ پروگرام شروع کیا گیا جس کے تحت پرائم منسٹر یوتھ بزنس لونز پرائم منسٹر لیپ ٹاپ سکیم، پرائم منسٹر فیس ری امبرسمنٹ سکیم اور پرائم منسٹر بلاسود قرضے سکیم قابل ذکر ہے۔
چین کے تعاون سے متعدد منصوبے زیر تعمیر ہیں جن میں توانائی اور انفراسٹرکچر کی تعمیر پر چین 35 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے جس کے تحت کراچی، لاہور موٹر وے کی ملتان سکھر سیکشن کی تعمیر ہو گی علاوہ ازیں قراقرم ہائی وے، فیز II بنے گا۔ ان ساری کاوشوں میں جہاں وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان میاں محمد نواز شریف کی جہد مسلسل شامل ہے وہاں خادم اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کی صوبے کیلئے خدمات کا ذکر نہ کرنا عملی بددیانتی سے کم نہ ہو گا۔ لاہور میں چلنے والی میٹرو بس اور مستقبل میں تعمیر ہونے والا منفرد منصوبہ میٹرو ٹرین اپنی نوعیت کے اعتبار سے منفرد ہے۔ اس وقت نندی پور پاور پراجیکٹ صرف 7 ماہ میں 98.5 میگاواٹ بجلی فراہم کر رہا ہے۔ ماضی کے حکمرانوں نے اس منصوبے کو ناقابل عمل کہہ کر مردہ قرار دے دیا تھا۔ اس وقت قادرآباد ضلع ساہیوال میں 1320 میگاواٹ کول پاور پراجیکٹ کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا جا چکا ہے۔ چینی کمپنی کے تعاون سے کوئلے سے چلنے والا یہ منصوبہ دسمبر 2016ءتک مکمل ہو جائیگا۔ ایم تھری انڈسٹریل اسٹیٹ فیصل آباد چین کے پانچویں بڑے ٹیکسٹائل گروپ کے اشتراک سے رویائی مسعود ٹیکسٹائل پارک کا سنگ بنیاد خادم اعلیٰ میاں شہباز شریف کی کاوشوں کا ثمر ہے۔ چینی صنعتکار اس منصوبے میں 2 سو ارب روپے کی سرمایہ کاری کرینگے جس سے لاکھوں مزدوروں کو روزگار ملے گا۔ انشاءاللہ وہ وقت دور نہیں جب عوام کو درپیش گھمبیر مسائل سے نجات ملے گی جن کا سہرا خادم اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کے سر ہی سجے گا۔

ای پیپر دی نیشن