نئی دہلی/اسلام آباد (این این آئی) بھارتی ریاست تامل ناڈو کے پونڈی چیری یونیورسٹی ہاسٹل میں گزشتہ ماہ تشدد کا نشانہ بننے والے پاکستانی طالب علم علی حسن رضا نے دوبارہ بھارت جانے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں پاکستان سے زیادہ دوست ہیں، نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ ایک نہیں ہزار بار بھارت جانا چاہیں گے کیونکہ وہاں پر ان کے پاکستان سے بھی زیادہ دوست ہیں۔ علی حسن نے بتایا کہ 13 مئی کی صبح وہ اپنے ہاسٹل کے واش روم میں گئے اور جاتے وقت اپنے کمرے کے دروازے کو کھلا چھوڑ دیا، میری غیر موجودگی میں کوئی شخص میرے کمرے میں گھس کر چھپ گیا اور جب میں واپس سونے کے لئے کمرے میں آیا تو اس نے دروازہ کھول کر اپنے دیگر دو ساتھیوں کو بھی اندر بلا لیا۔ علی حسن نے بتایا کہ حملہ آوروں نے مجھے لوہے کی سلاخ سے مارا پیٹا اور میری گردن پر رسی باندھ کر سر پر کانچ کی بوتل توڑ دی اور کچھ دیر بعد وہ کمرے سے چلے گئے، میرا خیال ہے کہ وہ مجھے قتل کرنا نہیں چاہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف کے بھارت جا کر نریندر مودی کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت سے دونوں جانب کے تعلقات میں کوئی خاص فرق نہیں پڑنے والا اگر حقیقت میں تبدیلی لانی ہے تو سماجی اور ثقافتی معاملات اور ایک جیسے مسائل کے حل کیلئے ریسرچ سنٹرز کا قیام عمل میں لانا ہوگا۔ علی حسن نے بتایا کہ بھارت میں قیام کے دوران انہیں مشکلات کا بھی سامنا کرنا پڑا، انہیں شہر سے باہر جانے کی اجازت نہیں تھی اور اجازت حاصل کرنے کے لئے مقامی اور ضلعی پولیس سے ہر 6 ماہ بعد کلیئرنس سرٹیفکیٹ حاصل کرنا پڑتا تھا۔ ایک مرتبہ جب انہیں پاکستان آنے کیلئے نئی دہلی میں رات رکنا پڑا تو وہاں کسی بھی ہوٹل میں انہیں کمرہ نہیں ملا جس کی وجہ سے انہیں رات ایک گردوارے میں گزارنا پڑی۔
’’دوبارہ جانا چاہتا ہوں‘‘ بھارتی یونیورسٹی میں پٹنے والے پاکستانی طالبعلم کی خواہش
Jun 12, 2014