اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پوسٹ بجٹ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن نے اکنامک چارٹر پر اپنے سفر کا آغاز کیا تو موڈیز سمیت تمام عالمی اداروں نے پاکستان کی ریٹنگ منفی کر دی تھی۔ حکومت نے دو سال میں معاشی ترقی کا رخ متعین کردیا ہے۔ حکومت نے تمام اداروں میں اصلاحات کیں۔ زرمبادلہ کے ذخائر 17 ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں۔ عالمی ادارے پاکستان پر اعتماد کر رہے ہیں۔ معیشت خراب اور ٹھیک ہونے میں وقت لگتا ہے۔ ترقی کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ مسائل سے کامیابی کے ساتھ نبرد آزما ہو رہے ہیں۔ ٹیکس محصولات میں مجموعی طور پر 33 فیصد اضافہ ہوا۔ مالیاتی خسارے پر قابو پانے کیلئے متعدد اقدامات کئے ہیں، اخراجات میں کمی، کفایت شعاری سے مالیاتی خسارے میں کمی ہوئی، ترسیلات زر میں 16 فیصد اضافہ متوقع ہے۔ حکومت نے منشور میں دی گئی معاشی حکمت عملی پرعملدرآمد شروع کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت میں آتے ہی 32اداروں کے سیکرٹ فنڈز ختم کئے، اسلامک بینکنگ کو فروغ دینے کیلئے ڈپٹی گورنرسٹیٹ بینک کی نگرانی میں کمیٹی بنائی ہے جواس پرکام کررہی ہے۔ کسی بھی ملک کی معیشت کیلئے دوچیزیں ضروری ہیں ایک سکیورٹی اور دوسرا توانائی، پا ک فوج نے فاٹامیں دہشتگردوں کی پناہ گاہیں ختم کردی ہیں حکومت اور فوج ملک سے دہشتگردی کے خاتمے کےلئے ایک پیج پرہیں۔ توانائی کے بحران کوختم کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پرکام کررہے ہیں، 2017تک ایل این جی سے 3000میگاواٹ بجلی پیداکرکے سسٹم میں شامل کردیں گے جس کیلئے بجلی کابحران ختم ہوجائے گا۔ پاکستان چین اقتصادی راہداری سے ہمسایہ ممالک کوتکلیف ہورہی ہے جوسمجھ سے بالاترہے اس سے نہ صرف چین اورپاکستان کی ترقی کریں گے بلکہ پورے علاقے میں ترقی ہوگی۔ فاٹاکے عارضی بے گھرافرادکی واپسی کاعمل شروع ہوگیا ہے جن کی دوبارہ بحالی کیلئے82 ارب روپے درکارہیں ہم پرامیدہیں کہ ان کے گھروں کودوبارہ آباد کریں گے۔ ایران کی طرف سے پائپ لائن بچھائی جاچکی ہے، پاکستان ایران پرپابندی ختم ہونے کے فوری بعداپنے وسائل سے پاکستان میں پائپ لائن کی تعمیرشروع کردیں گے۔
وزیر خزانہ