پنجاب حکومت نے مالی سال دوہزارپندرہ سولہ کا چودہ کھرب، سینتالیس ارب،چوبیس کروڑ روپے کا بجٹ پیش کردیا

پنجاب اسمبلی میں تاریخ میں پہلی مرتبہ خاتون وزیرخزانہ نے بجٹ پیش کیا۔ آئندہ مالی سال کے صوبائی بجٹ کا مجموعی حجم 14 کھرب، 47 ارب 24 کروڑ روپے رکھا گیا ہے جس میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے 400 ارب، تعلیم کے شعبے کے لئے 310 ارب 20 کروڑ، جنوبی پنجاب کی ترقی کے لئے 150 ارب، صحت کے لئے 130 ارب اور امن وامان کے لئے 110 ارب 70 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔صوبائی وزیرخزانہ کے مطابق بجلی کی پیداوار میں اضافے کے لئے وفاق اور صوبائی حکومت کے تحت مجموعی طورپر صوبے میں توانائی کے 618 ارب روپے کے منصوبے زیرتکمیل ہیں اور ان منصوبوں میں پنجاب حکومت 218 ارب روپے کی سرمایہ کاری کر رہی ہے جب کہ بجٹ میں سڑکوں پر اور پلوں کی تعمیر کے لےئے 69 ارب روپے، توانائی کے شعبوں کے لئے 34 ارب، لاہور میں اورنج ٹرین کے لئے 10 ارب،سیلاب متاثرین کی بحالی کے لئے 20 ارب، محکمہ آبپاشی کے لئے 50 ارب 83 کروڑ، لائیو اسٹاک کے لئے 8 ارب 59 کروڑ ، پینے کے صاف پانی کے منصوبوں کے لئے 70 ارب روپے رکھے گئے ہیں جس کا آغاز جنوبی پنجاب کے دیہات سے ہوگا۔
صوبائی بجٹ میں براہ راست ترسیلات کی مد میں وفاق سے 30 ارب 40 کروڑ روپے حاصل ہوں گے، کل آمدنی کا تخمینہ ایک ہزار440 ارب روپے لگایا گیا ہے جبکہ ایک ارب روپے رجب طیب اردوان اسپتال کے لئے مختص کئے گئے ہیں۔

پنجاب کے بجٹ کاکل تخمینہ 12سوارب روپےسےزائدہوگا

بجٹ میں4سوارب روپےسالانہ ترقیاتی پروگراموں کی مدمیں رکھےجائیں گے,بجٹ میں ملتان میٹروبس اورلاہوراورنج ٹرین منصوبوں کیلئےرقم مختص کی جائیگی,لاہور:سماجی ترقی کےشعبوں میں119ارب روپےرکھےجائٰیں گے ,پنجاب کےبجٹ میں کوئی نیاٹیکس نہیں لگایاج,وقت نیوزنےپنجاب کےآئندہ مالی سال کےبجٹ کی کاپی حاصل کرلی

پنجاب کےبجٹ کا کل حجم1350ارب روپےہوگا وزیرخزانہ ڈاکٹرعائشہ غوث بجٹ پیش کریں گی،

مالی سال دوہزاپندرہ سولہ میں تعلیم کیلیے57،صحت کیلیے45اورسڑکوں اورپلوں کیلیے51ارب روپےمختص کیےگئےہیں،،بجٹ دستاویزات کے مطابق سکول ایجوکیشن کا بجٹ پچھلے مالی سال کی نسبت 78 فیصد بڑھایا گیا ہے،تعلیمی بجٹ میں مخدوش سکولوں کی عمارتوں کے لیے آٹھ ارب روپے، مسنگ سہولتوں کے لیے پانچ ارب اور دانش سکول سسٹم کے لیے تین ارب رکھے گئے ہیں۔ ہائرایجوکیشن کے بجٹ میں گزشتہ مالی سال کی نسبت ستائس فیصد کا اضافہ کیا گیا۔ جس میں پانچ ارب لیپ ٹاپ سکیم ، دو ارب انڈومنٹ فنڈ اور اڑھائی کروڑ ہائر ایجوکیشن کمپلیکس کے لیے رکھے گئے ہیں جبکہ لاہور نالج پارک کے لیے ایک ارب کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ شرح خواندگی کے بجٹ میں ایک ارب 88 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں، صحت کے ترقیاتی پروگراموں کے لیے پچھلے مالی سال کی نسبت پچیس فیصد بجٹ بڑھایا گیا ہے،،موجودہ بجٹ کا سترہ فیصد بجٹ سڑکوں کی تعمیرات کیلئے مختص ہے،بجٹ میں ملتان میٹروبس اورلاہوراورنج ٹرین منصوبوں کیلیےبھی رقم مختص کی گئی ہے،سیلف ایمپلائمنٹ اسکیم،اپناروزگاراسکیم،دانش اسکولزاوررنگ روڈمنصوبےجاری رہیں گے،،وفاق کی طرح پنجاب کےسرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں بھی7.5فیصداضافہ کیاجائےگا،

ای پیپر دی نیشن