عمران، ترین، علیم خان آف شور کمپنیوں کے مالک، تحقیقات ہونی چاہئے: مشاہد اللہ

اسلام آباد (ایجنسیاں) سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ دنیا کی کونسی جے آئی ٹی 14گھنٹے تحقیقات کرتی ہے اور 6گھنٹے تک بٹھائے رکھتی ہے، پانامہ میں 448 لوگوں میں نوازشریف کا نام نہیں انکے خلاف تحقیقات کیوں نہیں ہوتی ہیں، جے آئی ٹی کے پاس مکمل سیکورٹی اختیارات ہیں آخر حکومت وہاں پَر ہی نہیں مارسکتی تو پھر تصویر کیسے لیک ہوگئی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ حسین نواز کے خلاف کوئی ایف آئی آر نہیں ہے،ا نکا نام صرف پانامہ میں ہے لیکن ہاتھ صاف ہونے کے باوجود امتیازی سلوک کیا جاتا ہے، پھر ایمبولینس کو بلا لیا جاتا ہے اور میڈیا پر خبر نشر ہوجاتی ہیں، ایسے میں حسین نواز کے گھر والوں کی کیا حالت ہوگی۔ مشاہد اللہ خان نے کہا کہ عمران خان نیلسن منڈیلا بنتے ہیں وہ پانامہ کیس میں شامل448 لوگوں کیخلاف بھی تحقیقات کا آغاز کرائیں۔ عمران خان، جہانگیر ترین اور علیم خان آف شور کمپنیوں کے مالک ہیں ان کی بھی تحقیقات ہونی چاہئیں، جے آئی ٹی کی ذمہ داری ہے کہ وہ تحقیقات کرے لیکن انہیں تضحیک کرنے کا اختیار نہیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...