جدہ + ریاض (نمائندہ خصوصی+ نیٹ نیوز) سعودی عرب نے عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی کم ہوتی قیمتوں کی وجہ سے پیدا ہونیوالے معاشی بحران سے نمٹنے کے لئے پہلی مرتبہ انرجی ڈرنکس‘ سافٹ ڈرنکس اور سگریٹس پر ٹیکس عائد کردیا۔ جسکے بعد ان کی قیمتیں تقریباً دگنی ہو گئیں۔ واضح رہے کہ تیل برآمد کرنے والے دنیا کے سب سے بڑے ملک سعودی عرب کے شہری اب تک ہر قسم کے ٹیکس سے مستثنیٰ تھے جبکہ مختلف اشیاء پر انہیں بھاری سبسڈیز بھی فراہم کی جاتی ہیں۔ حکومت کی جانب سے عائد کردہ نئے ٹیکس کا نفاذ اتوار 11 جون سے ہوگیا جس کے بعد سگریٹ کی قیمت میں 100 فیصد تک اضافہ ہوگیا۔ سگریٹ کے ایک ڈبے کی قیمت 18 سے 24 ریال بڑھ گئی۔ سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے زکوٰۃ و انکم ٹیکس کے مطابق انرجی ڈرنکس کی قیمتوں میں بھی 100 فیصد اضافہ کردیا گیا جبکہ سافٹ ڈرنکس کی قیمتیں 50 فیصد تک بڑھادی گئی ہیں۔ خیال رہے کہ سعودی عرب میں شراب پر مکمل پابندی عائد ہے جس کی وجہ سے سگریٹس اور سافٹ ڈرنکس عوام میں خاصی مقبول ہیں۔ واضح رہے خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ وہ 2018ء سے مخصوص اشیاء پر 5 فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس عائد کریں گے۔ یاد رہے کہ تیل کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے 2015ء میں سعودی عرب کی آمدنی میں ریکارڈ 98 ارب ڈالر کی کمی واقع ہوئی تھی جس کے بعد سے اس نے تیل پر انحصار کم کرنے کے لیے معاشی پالیسیاں وضع کرنا شروع کردی تھیں۔
سعودی عرب میں عوام پر پہلی مرتبہ ٹیکس نافذ‘ سگریٹ‘ انرجی ڈرنکس دوگنا مہنگے
Jun 12, 2017