لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے پانامہ جے آئی ٹی مسلم لیگ ن کا الیکشن سیل ہے جس میں آئندہ الیکشن کا منشور تیار ہو رہا ہے‘ قوم کے علم میں ہے آئین، قانون، عدالتیں کس حال میں ہیں۔ سانحہ ماڈل ٹائون کیس پر پیش رفت رک چکی، کارکنوں کے قاتل دونوں بھائی ہیں جنہیں طلب نہیں کیا گیا۔ سانحہ ماڈل ٹائون کا قصاص ہمارے ایمان کا حصہ ہے، آخری دم تک انصاف کی جنگ لڑیں گے۔ جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ حاصل کرنے کیلئے پونے تین سال سے عدالت میں ہیں کوئی فیصلہ نہیں مل رہا۔ اے ٹی سی نے 124 ملزم طلب کئے مگر ایک پولیس افسر بھی کسی ایک تاریخ پر حاضر نہیں ہوا۔ قصاص تحریک کے دو رائونڈ باقی ہیں۔ احتجاج کے حق کو مناسب وقت پر استعمال کریں گے، سلامتی کے دشمن ملکوں کے ایجنٹ برسر اقتدار ہیں۔ نیوز لیکس کے انجام کے بارے میں پہلے ہی بتا دیا تھا۔ سیاسی رابطے ہیں فرعونی تخت کے خاتمے کے ایک نکاتی ایجنڈے پر اجتماعی لائحہ عمل کیلئے جو کر سکا کرونگا، انقلاب جھولی میں نہیں گرتے یہ قرآن کا فیصلہ ہے ظلم کی شکار قوم مل کر نکلے گی تو تبدیلی آئے گی۔ شہر اعتکاف میں شرکت کیلئے پاکستان آیا ہوں، سانحہ ماڈل ٹائون کیس کے حوالے سے قانونی پیش رفت کا جائزہ لوں گا۔ ہم خیال سیاسی قوتوں کو اکٹھا کرنے کیلئے عوامی تحریک کا پلیٹ فارم حاضر ہے۔ سربراہ عوامی تحریک غیر ملکی دورے کے بعد گزشتہ صبح 8 بجے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیر پورٹ لاہور پہنچے۔ تو چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین، سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور، صوبائی صدور بشارت جسپال،فیاض وڑائچ‘ عہدیداروں اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے انکا استقبال کیا جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ بچوں نے پھول پیش کر کے اپنے قائد کو خوش آمدید کہا۔ سربراہ عوامی تحریک کے پوتے حماد مصطفی بھی انکے ہمراہ مصر سے لاہور پہنچے۔ سربراہ عوامی تحریک کی آمد کی خوشی میں ایم ایس ایم، یوتھ ونگ کے نوجوانوں نے فلک شگاف نعرے لگائے اور بعض کارکن خوشی میں رقص کرتے رہے۔ سربراہ عوامی تحریک نے میڈیا سے گفتگو بھی کی اور ریلی کی شکل میں اپنی رہائش گاہ پہنچے جہاں کارکنوں کی ایک بڑی تعداد نے انہیں خوش آمدید کہا۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے حسین نواز کی تصویر کے حوالے سے پوچھے سوال پر کہا احتساب کے نام پر ڈرامہ ہو رہا ہے۔ ایک خاص انداز سے بٹھانے کے بعد تصویر ریلیز کرائی گئی اور پھر اس پر تبصرے کرانے کی ڈیوٹیاں پہلے سے لگی ہوئی تھیں، جے آئی ٹی پر تنقید فلمی سکرپٹ کا حصہ ہے۔ جے آئی ٹی کو غیر جانبدار ثابت کرنے کیلئے تنقید کے تیر چلائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا اصلاحات کے بغیر انتخابات ہوئے تو یہ سابق انتخابات جیسا ایک ڈرامہ ہو گا ،یہ الیکشن 2008ء اور 2013ء سے مختلف نہیں ہونگے۔ انہوں نے مزید کہا ہر سال ہزاروں افراد کے ہمراہ اعتکاف بیٹھتا ہوں جہاں پر کارکنوں کی تربیت کی جاتی ہے ، تربیت کا یہ ماڈل پورے پاکستان کی تربیت کیلئے ہے۔ سربراہ عوامی تحریک نے شدید گرمی کے باوجود استقبال کیلئے آنیوالے کارکنان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ایسے کارکن دنیا کی کسی اور جماعت کے پاس نہیں، میرے کارکن ہر وقت میرے دل اور میری آنکھوں میں رہتے ہیں اس موقع پر کارکنوں نے ’’گو نظام گو‘‘ اور’’ گو نواز گو‘‘ کے فلک شگاف نعرے لگائے ۔
جے آئی ٹی مسلم لیگ ن کا الیکشن سیل‘ منشور تیار ہو رہا ہے: طاہر القادری
Jun 12, 2017