مکرمی! دنیا کے اکثر جادوگروں کی طرح پاکستانی سیاستدانوں کی اکثریت یہ سوچ رکھتی ہے کہ عوام چند الوﺅں کا جمگھٹا اور بیوقوفوں کا ٹولہ ہے جنہیں بیوقوف بنانا انہیںچنداں مشکل نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ نئے انتخابات کی آمد کے ساتھ ہی یہ نئے بہروپ بدلے ملکی نظام ٹھیک کرنے اور لوگوں کواخلاقیات کا درس دینے کےلئے نکل پڑے ہیں جبکہ بدقسمتی سے ان میں اکثریت کی سوچ ملکی سانحات سے لاتعلق قومی مسائل سے ناآشنا اور لوگوں سے بے پرواہ ہے۔ یہ صرف اپنے علاقہ کی پولیس ضلعی انتظامیہ، علاقائی پٹواری، تک ذہنی طور پر قید ہیں۔ نہ انہیں ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی، مسائل منصوبوں میں کوئی دلچسپی ہے، یہ کیسے ملک اور قوم کی رہنمائی کر سکتے ہیںجو ملک اور قوم کا پیسہ لوٹ کر پنی جیبیں بھر رہے ہیں۔ پاکستان کے عوام ایسے لیڈر کے منتظر ہیں جو حضرت عمرؓ کا سا اخلاص رکھتا ہو، جوقائداعظمؒ جیسی سوچ کا حامل ہو، جو لنکن جیسا جذبہ رکھتا ہو اور جسکے سینے میں کمال اتاترک کا سپاہیانہ جذبہ ہو۔ (صداقت علی ناز کامونکے گوجرانوالہ)