راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے) پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اسلام آباد ایئرپورٹ پر 5 جون کا طوفانی بارش کے حوالے سے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس روز پیسنجر ٹرمینل بلڈنگ میں بارش کا پانی داخل نہیں ہواتھا اور تمام آپریشنز معمول کے مطابق جاری رہے چیف جسٹس آف پاکستان نے سوشل میڈیا اور کچھ ٹی وی چینلوں پر چلنے والی ویڈیو کلپس کا سو موٹو نوٹس لیا اور ائیرپورٹ مینجر کواس حوالے سے وضاحت کیلئے طلب کیا پیر کے روز ترجمان سول ایوی ایشن اسلام آباد ائرپورٹ نے کہا کہ سوشل میڈیا پر نشر ہونے والی ایک ویڈیو اندرون اور بیرون ملک آمد اور روانگی لائونج سے پہلے ائیر کنڈیشننگ کی سہولیات کے بغیرمیٹر گریٹر ایریا کی ہے ائیرپورٹ انتظامیہ نے اس کا فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے 30منٹ کے اندر صفائی کے عملے کی مدد سے ایریا صاف کرادیا عمارت کو کوئی نقصان نہیں پہنچا اور مسافروں کی آمدورفت معمول کے مطابق رہی ترجمان نے کہا کہ سوشل میڈیا پر نشر ہونے والی ایک اور ویڈیوجو ائیر لائن کے ملازم نے وائرل کی وہ زیر تعمیر عمارت کی ہے جو ٹرمینل بلڈننگ سے 700میٹر کے فاصلے پر ہے اور اس عمارت کی کوئی آپریشنل حیثیت نہیں ہے سول ایوی ایشن اتھارٹی کی سرپرستی میں ٹھیکیدارنے فوری طور پر جمع شدہ پانی نکالنے کا عمل شروع کر دیاسول ایوی ایشن اتھارٹی کی انتظامیہ نے ٹھکیدار کو ہدایات دی ہیں کہ آئیندہ آنے والے مون سون سے پہلے احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کرے ترجمان سی اے اے اسلام آباد ائرپورٹ نے کہا کہ رن وے پر جمع شدہ پانی کی جو تصاویر چلائی گئیں اس کاائیرپورٹ سے کوئی تعلق نہیںائیر پورٹ مینجراسلام آبادنے چیف جسٹس آف پاکستان کو سول ایوی ایشن اتھارٹی کا موقف بیان کیا جس کو چیف جسٹس آف پاکستان نے بہت سراہا اور ہدایات دیں کہ مسافروں کے آرام اور سہولیات کو جاری رکھیں۔