کوئی 15 برس بیتے، نجی چینلز ابھی نئے نئے کھل رہے تھے۔ کہ ایک چینل نے اعلان کیا کہ اگلی شام وہ ایک باپ کی اپنی سگی بیٹی کے ساتھ منہ کالا کرنے کی داستان پر پروگرام نشر کرے گا۔ یہ سننا تھا کہ پوری قوم بے چین ہو گئی۔ PEMRA کو ملک بھر سے فون آنا شروع ہو گئے کہ یہ پروگرام کسی صورت بھی آن ائیر نہیں جانا چاہئے ، کیونکہ اس کا اشارۃً ذکر بھی ہماری روایات کے منافی ہے۔ اور پروگرام منسوخ ہو گیا تھا۔ چند روز پہلے ایک بہت ہی وقیع روزنامہ میں آبروریزی کے سات عدد واقعات کی خبر ایک ہی سرخی کے نیچے چھپی تھی۔ جس میں انسان کو حواس باختہ کرنے والی اکی خبر دادا اور پوتی کے حوالے سے بھی تھی۔ بہن ، بھائی ، باپ بیٹی اور اب دادا پوتی جیسے مقدس خونی رشتوں تک بھی جب یہ کینسر پھیل گیا، تو پیچھے کیا بچا؟ اب یہاں کون سی تدبیر چلے گی، اور کون سا نشتر کام آئے گا؟ اس والے سے ہم لاحاصل قسم کا واویلا تو بہت کرتے ہیں مگر اس کریہہ جرم کا پوسٹ مارٹم کرنے کیلئے ہرگز تیار نہیں۔ وہاں ہمیں شرم آتی ہے۔ ٹیبوز آڑے آتے ہیں۔ پاکستانیو! کچھ نہ کچھ تو کرنا ہو گا۔ اور ابتدا اس سے ہو کہ ایسے واقعات میڈیا، بالخصوص الیکٹرانک میڈیا میں ہرگزنہ آئیں۔ جہاں لمحوں میں عزت خاک میں مل جاتی ہے۔