ترجمان فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے وضاحت کی ہے کہ نان فائلرز کو نئے فنانس بل میں غیر منقولہ جائیداد اور گاڑی کی خریداری پر کوئی چھوٹ نہیں دی گئی ۔ حقیقت یہ ہے کہ نئے فنانس بل میں نان فائلرز کی قانونی حیثیت کو ہی ختم کر دیا گیا ۔ ترجمان ایف بی آر کے مطابق تمام افراد کو انکم ٹیکس آرڈیننس کے تحت اپنی ٹیکس ایبل انکم کے گوشوارے جمع کروانے ہوتے ہیں، کسی بھی بڑی مالی ٹرانز یکشن پر گوشوارے داخل نہ کرنے کی صورت میں مکمل طریقہ کار دسویں شیڈول کے تحت وضع کیا گیا ، ایسے افراد کو ناصرف ود ہولڈنگ اسٹیج پر 100فیصد زیادہ ٹیکس دینا پڑے گا بلکہ خود کار طریقہ سے ٹیکس کے تعین کے بعد چھپائی گئی آمدن پر جرمانہ اور سزا بھی لاگو ہو گی۔ ایف بی آر ترجمان کے مطابق جو بھی نان فائلر ہو گا اور اپنے ریٹرن فائل نہیں کرے گا اگر وہ کوئی جائیداد خریدتا ہے یا گاڑی خریدتا ہے یا کوئی ایسا کاروبار کرتا ہے کس میں وہ فائلر نہیں تو ایف بی آر اس کی آمدنی کا خود بخود حساب لگائے گا اور اس کو جر مانا کر کے ٹیکس وصول کیا جائے گا اور اس کے خلاف قانونی کاروائی شروع ہو سکتی ہے اور اس کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری ہو سکتے ہیں.
نان فائلرز کو غیر منقولہ جائیداد اور گاڑی کی خریداری پر کوئی چھوٹ نہیں دی گئی:ایف بی آر
Jun 12, 2019 | 13:15