مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی حیثیت نہیں کہ وہ کسی کو این آر او دیں، وہ کچھ دن بعد خود این آر او مانگتے پھریں گے۔
مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے دعویٰ کیا کہ ان کے دور حکومت میں دنیا میں پاکستان کی عزت بحال ہو رہی تھی لیکن الیکشن کے بعد اچانک تیزی سے ترقی کرتا ملک تنزلی کی طرف آ گیا۔
ظفر وال میں جلسے سے خطاب میں مریم نواز نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر الیکشن چوری کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ (ن) لیگ کے جاتے ہی ملک تباہی کا شکار ہو گیا، اب بجٹ میں عوام پر قیامت ڈھا دی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے دور میں سڑکوں کے جال بچھ رہے تھے، دہشت گردی ختم ہو رہی تھی اور ملک اوپر جا رہا تھا، نوازشریف نے جان کوخطرہ ہونےکے باوجود ضرب عضب کی جنگ لڑی, لیکن جس دن انھیں ہٹایا گیا پاکستان کی تباہی شروع ہو گئی۔ نوازشریف کی آف شور کمپنی نہیں تھی پھر بھی سزا ملی،سابق وزیراعظم کو اقامہ جیسے مذاق پر کرسی سے ہٹایا گیا، نوازشریف کا 2018 کا جیتا ہوا الیکشن چوری کیا گیا۔
مریم نواز شریف نے وزیراعظم عمران خان کے خطاب پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ رات کو بارہ بجے پتا نہیں کس ضرورت کے تحت خطاب کیا؟ نیا پاکستان بننے ہی والا تھا کہ پیچھے سے اچانک سے آواز بند کر دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ میں عوام پر قیامت ٹوٹی، ملک میں ریڑھی والے سمیت کوئی بھی خوش نہیں ہے۔ بجٹ کے بعد ہر چیز مہنگی ہو چکی ہے۔ ’نالائق اعظم‘ سے جب آلو پیاز مہنگا ہونے کا پوچھا جائے گا تو کہیں گے کہ نواز شریف کو گرفتار کر لیا، جب فاقوں کا پوچھو گے تو جواب دیں گے کہ حمزہ شہباز کو گرفتار کر لیا۔
مریم نواز نے کہا کہ جس نے ساری عمر دوسروں کی جیبوں کا کھایا ہو اسے کیا پتا عام آدمی کیسے گزارا کرتا ہے؟، علیمہ خان کا واحد ذریعہ معاش سلائی مشین ہے، علیمہ خان نے اقبال جرم کیا اور جرمانہ ادا کیا، نیب مریم نواز کو پکڑ لیتی ہے لیکن اعتراف جرم کرنے والی علیمہ خان کو نہیں پکڑتی۔ الیکشن کمیشن کے پاس عمران خان اورپی ٹی آئی کےخلاف ثبوت موجود ہیں کسی میں اتنی جرات ہے کہ اس اشتہاری کو کٹہڑے میں کھڑا کرے،عمران خان تین سوکینال کے گھرمیں رہتا ہے اورصرف ایک لاکھ روپے ٹیکس دیتا ہے جب کہ بنی گالہ کا گھربغیراین اوسی کے بنا،کسی میں ہمت ہے کہ وہ گھرکوگرائے؟
نیب کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ نیب سابق وزیراعظم کو اس کی بیٹی کے ساتھ جیل بھیج دیتا ہے مگر علیمہ باجی اور حکومتی وزراء کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتا، نیب کو شہبازشریف،حمزہ شہباز،شاہد خاقان ،سعد رفیق نظرآتے ہیں مگرنیب کوحکومتی وزرا نظرنہیں آتے۔پی ٹی آئی کے کرپٹ عناصرنظر نہیں آتے.
انھوں نے کہا کہ اقتدارمیں آنے سے پہلے جو شخص کہتا تھا کہ امیر کے لئے اور غریب کے لئے ایک قانون ہوگا، آج وہ شخص قانون سے بالاتر ہے.
مریم نواز نے کہا کہ این آر او دینے کی بات کرنے والوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ چند دنوں بعد یہ خود این آر او مانگتے پھریں گے۔ جو ہر بات پر کسی کا محتاج ہو، اس کے منہ سے این آر او کی بات اچھی نہیں لگتی,عمران خان ڈرپوک اعظم ہے جو پیچھے سے وار کرتا ہے۔
مریم نوازکا کہنا تھا کہ 2018 میں نوازشریف کا جیتا الیکشن چوری کیا گیا، عمران خان کو اقتدارمیں لایا گیا ہے، نواز شریف چاہتے تو ایک نہیں بلکہ 100 این آر او ان کی جھولی میں پھینک دیئے جاتے لیکن نوازشریف آج بھی جیل میں ڈٹ کرکھڑے ہیں، عمران خان کی حیثیت نہیں کہ وہ کسی کو این آر او دے بلکہ چند دن بعد خود این آر او مانگے گا، عمران نیازی کو پتا ہے کہ وہ پہلی اور آخری مرتبہ اقتدار میں آیا ہے، وہ عوام کو مشکل میں ڈال کرلندن فرار ہوجائے گا، اس کے بچے بھی وہی ہیں اور سب کچھ وہی ہیں۔