میران شاہ کے قریب سکیورٹی فورسز کی گاڑی بارودی سرنگ سے ٹکرانے سے 2 جوان شہید‘ 2 شدید زخمی ہوگئے۔
نائن الیون کے بعد جرنیلی آمر پرویز مشرف نے جب پاکستان کیلئے فرنٹ لائن اتحادی کا کردار قبول کیا تو اسکے ردعمل میں پاکستان بدترین دہشت گردی کی لپیٹ میں آگیا۔ روزانہ کی بنیاد پر بم دھماکے‘ خودکش حملوں کے باعث درجنوں لاشیں گرنا پاکستان میں روز کا معمول بن چکا تھا۔ رہی سہی کسر امریکی ڈرون پوری کررہے تھے۔ ان حالات سے ہمارے ازلی دشمن بھارت نے بھی بھرپور فائدہ اٹھایا اور اپنے تربیت یافتہ دہشت گردوں اور سہولت کاروں کی مدد سے پاکستان میں دہشت گردی کا نیٹ ورک پھیلا دیا۔ دہشت گردوں کا نیٹ ورک اور انکے ٹھکانوں کا صفایا کرنے کیلئے پاک فوج نے ضرب عضب‘ راہ نجات اور خیبر 4 جیسے کامیاب اپریشنز کے ذریعے دہشت گردوں کا صفایا کیا اور کومبنگ اپریشن کرکے ملک بھر سے انکے ٹھکانوں اور سہولت کاروں کا قلع قمع کیا۔ ان اپریشنز میں پاک فوج کے جوانوں نے اپنی قیمتی جانوں کے نذرانے دیکر ملک میں امن و امان قائم کیا۔ اب بھی دہشت گردی کی باقیات کہیں نہ کہیں موجود ہیں جو موقع ملنے پر دہشت گردی واردات کرنے میں کامیاب ہوجاتی ہیں۔ سکیورٹی فورسز کو بارودی سرنگ سے نشانہ بنانے کے یکے بعد دیگرے واقعات اسی سلسلے کی کڑی ہیں۔ گزشتہ روز میران شاہ کے قریب معمول کے گشت پر سکیورٹی فورسز کی گاڑی کو بارودی سرنگ کے ذریعے نشانہ بنایا گیا جس میں 2 جوان صوبیدار عزیز‘ لائنس لائیک مشاق شہید ہوگئے جبکہ دو جوان شدید زخمی ہوگئے۔ اس واردات سے بادی النظر میں یہی محسوس ہوتا ہے کہ دہشت گردوں کی چھپی باقیات زخمی سانپ کی مانند موقع ملنے پر واردات کرجاتی ہیں۔ لہٰذا نیشنل ایکشن پلان کے تحت ان کیخلاف سخت کارروائی کی ضرورت ہے تاکہ ملک کے کونے کھدروں میں چھپے ان دہشت گرد وںاور انکے سہولت کاروں کا مکمل صفایا کیا جاسکے۔