قادیانی مستقبل کے معماروں کے ایمان پرحملہ آورہوکر اسلام دشمن سرگرمیوں میں لگاتے ہیں،عرفان محمود برق

Jun 12, 2020

لاڑکانہ(بیورو رپورٹ) پچاس فیملی کے افراد اور 500 سے زائد پاکستان کے مختلف شہروں میں قادیانیت کو چھوڑ کر مسلمان کرانے والے سابق قادیانی مرکزی رہنما سینئر رائیٹر کالم نگار ادیب عرفان محمود برق نے کہا کہ میرے دادا مرزا قادیانی کا قریبی ساتھی تھا اور ہمارا گھر قادیانیت کا مرکز و قلعہ سمجھا جاتا تھا، دادا نے اللہ آور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے شان میں بہت گستاخانہ الفاظ بولتے تھے اسی وجہ سے انہی کا بھیانک موت ہوا موت کے وقت کتے کی طرح بھونکتے رہتا تھا اسی طرح ہی میری دادی اور چچا بھی قادیانی تبلیغ کرتے تھے انکے بھی بہت عبرت ناک موت واقع ہوئے، قادیانی سب سے زیادہ آور پہلے بچوں اور نوجوانوں کی طرف ٹارگٹ بناکر انہی کو دین اسلام سے دور کرنے اور اپنے جھوٹے مذہب قادیانی پر لانے کے لئے بھرپور کوشش کرتے ہیں، وہ اسلام کے آفاقی مذھب کے بجائے جھوٹے مذہب پر لانے کے لئے دن رات کوشاں رہتے ہیں، وہ قادیانی مذہب کو پروموٹ کرنے کے لئے بیرون ممالک سے آنے والی ایڈ پر مسلمانوں کے عقائد خراب کرکے نسلوں میں گند پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں، وہ مسلمانوں کے سخت مخالف ہیں، ان کی کتابیں اللہ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور انکے پیارے غلاموں کے خلاف بکواس کرنے میں بھری پڑی ہیں، وہ طرح طرح کی لالچیں دے کر سب سے پہلے مستقبل کے معماروں کے ایمان پر حملہ کرتے ہیں اس کے بعد اسلام دشمن سرگرمیوں میں لگاتے ہیں، وہ قادیانی مرزا کو اللہ کے آخری نبی رسول کا جھوٹا درجہ دیتے ہیں، وہ سانپ سے زیادہ خطرناک ہیں، وہ کہتے ہیں کہ سامنے والے سانپ کے بجائے مسلمانوں کو مارا جائے۔
، ان کی پوری تاریخ ھسٹری اسلام دشمنی سے پر مبنی بھری پڑی ہے دنیا کا سب سے بڑا مکار، فریب اور لالچی گروہ قادیانی ہیں، مجھ پر آقا کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا خصوصی کرم ہوگیا، الحمدللہ میں قادیانیت سے بیزار ہو کر سچے دین اسلام کو تسلیم کرتے ہوئے مسلمان ہوں، میری زندگی کا مشن و مقصد قادیانی جھوٹے مذہب سے آگاہی دیکر عشق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا پیغام کریہ کریہ گلی گلی پہنچاہوں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاڑکانہ شہر کے عید گاہ قاسمیہ جامعہ مسجد میں ایک عظیم الشان تاجدار ختم نبوت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنس میں عاشقان رسول سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر درگاہ مشوری شریف کے پروفیسر منظور احمد مشوری، مفتی شف?ق احمد قادری، حافظ نالے مٹھو قاسمی، حافظ در محمد سھڑو، شیخ عبدالعزیز قاسمی ودیگر موجود تھے۔

مزیدخبریں