اسلام آباد (عترت جعفری) نئے بجٹ کے تحت سیلف اسیسمنٹ سکیم کو بحال کیا جارہا ہے۔ جو ٹیکس گوشوارہ جمع کرائے گا وہی اس کا ٹیکس اسیسمنٹ آرڈر ہوگا۔ مصدقہ معلومات ہونے کی صورت میں ہی گوشوارہ کو آڈٹ کے لئے بھیجا جاسکے گا۔ نئے بجٹ میں تنخواہ دار طبقہ پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔ ریٹیل سٹورز سے خریداری کرنے والے افراد کے لئے سیلزٹیکس کی رسید پر ایک انعامی سکیم لائی جائے گی۔ ٹئیر ون کے ریٹیلرز سے خریداری کرنے والوں کو 250 ملین روپے کے انعامات صارفین کو الیکٹرانک رسید کی بنیاد پر دئیے جائیں گے۔ سٹاک ایکسچینج میں پبلک لمیٹڈ کمپنیز پر کم سے کم ویلیو ایڈیشن کا ٹیکس ختم کر دیا جائے گا۔ فنانس بل میں 850 سی سی تک کی گاڑیوں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے خاتمہ اور سیل ٹیکس کی شرح سترہ فیصد سے کم کر کے 12.5 فیصد کرنے اور ویلیو ایڈیڈ ٹیکس ختم کرنے سے توقع کی جارہی ہے کہ ان گاڑیوں کی قیمت میں ڈیڑھ سے دو لاکھ روپے کمی آئے گی۔ الیکٹرک گاڑیوں کی مقامی مینوفیکچرنگ کے لئے سی کے ڈی کٹس کی درآمد پر ٹیکس کی چھوٹ دے دی گئی ہے۔ جبکہ سیلز ٹیکس کی شرح سترہ سے کم کر کے ایک فیصد کر دی گئی ہے۔ ان کی بارہ وود کٹ پر ویلیو ایڈیشن ٹیکس کی چھوٹ اور چار پہیوں والی گاڑیوں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی چھوٹ دے دی گئی ہے۔ ری کلیمنڈ لیڈ پلس استعمال شدہ بیٹریوں کے کاروبار سے منسلک غیر رجسٹرڈ افراد پر سیلز اور ود ہولڈنگ ٹیکس نافذ کر دیا گیا ہے۔ انکم ٹیکس کے آڈٹ جو کیسز منتخب نہ ہوں ان میں انکوائری کا اختیار ختم کر دیا گیا ہے۔ کارپوریٹ ٹیکس گزاروں کا استثناء سرٹیفکیٹ کا اجراء پندرہ یوم میں کرنا ہوگا۔ نان ریذیڈنٹس جو تحفہ کی صورت میں رشتہ دار کو جائیداد دیں گے ایسی ٹرانسفر پر اسے فائدہ یا نقصان شمار نہیں کیا جائے گا۔ افراد اور ایسوسی ایشن آف پرسنز پر کم از کم ٹیکس کے تھرش ہولڈ کو دس ملین سے بڑھا کر سو ملین کر دیا گیا۔ عمومی ٹیکس کی شرح کو 1.5 فیصد سے کم کر کے 1.25 فیصد کر دیا گیا ہے۔ سپیشل اکنامک زونز کو 2021 ء سے کم از کم ٹیکس سے چھوٹ دے دی گئی ہے۔ مصنوعی چمڑے کی صنعت ، برائلر اور ڈیری صنعت کو ٹیرف میں رعایات فراہم کی گئی ہیں۔ اسلام آباد میں ٹیلی کمیونیکشن پر جی ایس ٹی کا ریٹ17سے کم کر کے16 ٖفی صدکر دیا گیا۔ ملک کے اندر نیشنل نیوکلیئر ڈیٹکشن ار کی ٹیکچر ڈائیریکٹوریٹ بنائی جائے گی۔ کسٹمز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سٹاف کو ٹیکس کی چوری پکڑنے پر انعام دیا جا سکے گا۔ بزنس کے لئے بینک اکاونٹ کا اظہار لازمی کیا گیا ہے۔ جو فرد اپنی رجسٹریشن کی درخواست میں اپنے بینک اکاؤنٹ کو ظاہر نہ کرے اسے دس ہزار روپے جرمانہ ہو گا۔ بجلی کے 500روپے تک کے بل پر کوئی ایڈجسٹیبل ایڈوانس ٹیکس نہیں۔ تاہم اگر صارف ٹیکس لسٹ پر نہیں تو اسے25ہزار روپے سے زائد کے گھریلو بل پر7.5فی صد ٹیکس دینا ہوگا جو ایڈجسٹیبل ہو گا۔