سانپ کی دنیا میں دلچسپی رکھنے والے ایک سعودی شہری نے گرمیوں کے دوران سعودی عرب میں خطرناک سانپوں کی سرگرمیوں میں اضافے پر متنبہ کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق انہوں نے سانپوں کا سامنا کرنے پراحتیاط برتنے اور ان کے کاٹنے سے بچنے کے لیے محتاط رہنے پر زور دیا۔سعودی عرب میں سانپوں پر تحقیقات کرنے والے نایف المالکی نے بتایا کہ مملکت میں 54 قسم کے زہریلے اور غیر زہریلے سانپ ہیں پائے جاتے ہیں۔ سعودی عرب میں سب سے عام عرب کوبرا داغ دارسانپ ، کالا ناگ اور کئی دوسرے خطرناک سانپ ہیں۔ان میں زیادہ تر طائف کی پہاڑیوں اور جازان کے کئی علاقوں میں پائے جاتے ہیں۔ تہامہ کی وادی اور پانی کے ڈیموں کے اطراف بھی کئی اقسام کے سانپ موجود ہوتے ہیں۔نایف المالکی نے کہا کہ جب سانپ کسی کو کاٹ دے توسب سے پہلے متاثرہ شخص کے اعصاب کو پرسکون کرنے کی چاہیئے کیونکہ اس سے جسم میں زہر پھیل جاتا ہے۔کاٹنے کی جگہ کو صابن اور پانی سے دھویا جائے۔اور پھر متاثرہ فرد کو دل کی سطح سے نیچے رکھیں اور کاٹنے کی جگہ کو کپڑے کے ساتھ ڈھانپیں۔ مگر زخم پر کوئی دبا ےونہیں آنا چاہیے۔ زہر چوسنے کی کوشش کرنے کے ساتھ ساتھ کیفین پر مشتمل مشروبات سے پرہیز کریں۔ اس کے علاوہ ، آئس لگانے سے یا زخم کو پانی سے ڈبونے سے گریز کریں۔ جتنا جلد ممکن ہو قریبی طبی مرکز سے رجوع کریں۔ عرب کوبرا کے بارے میں نایف المالکی نے کہا کہ سعودی عرب میں وافر مقدار میں کوبرا پایا جاتا ہے۔ عرب کوبرا درمیانے درجے کا ایک بڑا سانپ ہے۔ اس کا جسم نوکدار اور پتلا ہوتا ہے۔ ، درمیانی لمبائی کی دم اور ایک بھرپور جسامت ہوتی ہے۔ اس کی لمبائی تقریبا 1.5 اور 2 میٹر کے درمیان ہوتی ہے۔ بنیادی طور پر اس کا رنگ زرد ، سرخ اور سیاہ ہوتا ہے۔