"Fake Politician/Fake News!"

20 فروری 2019ء کو وزیراعظم عمران خان نے حزبِ اختلاف خاص طور پر پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہوں اور دوسرے درجے کی قیادت کے بارے میں کہا تھا کہ ’’وہ چوری اور کرپشن کے مقدمات میں ملوث ہیں اور کچھ گرفتار بھی ہُوئے ہیں ، اپنے طور پر "Nelson Mandelas" بنے بیٹھے ہیں ‘‘۔ معزز قارئین ! (یاد رہے کہ ) ’’ جنو بی افریقہ کے ’’ بابائے قوم‘‘ کہلانے والے "Nelson Mandela" 5 دسمبر 2013ء کو انتقال کر گئے تھے اور اُنہیں کئی ملکوں نے اعزازات سے نوازا تھا۔ 
انگریزی لفظ "Fake" کے کئی معنی ہیں ، جیسے …’’ -1 جعلی، نقلی، دوغلا( آدمی یا شے ) -2 دھوکا ، نقالی، کھوٹا، جعلی، غیر اصلی،-3 جال ، فریب، بناوٹ، بہانہ بازی، بناوٹی وغیرہ‘‘۔ دراصل ہمارے پاکستان میں ہر دَور کے سیاستدان اپنے اپنے مخالفین کو اِسی طرح کے خطابات سے نوازتے ہیں ؟، پھر کیا ہُوا ۔ 20 فروری 2019ء ہی کو "P.E.M.R.A" (Pakistan Electronic Media Regulatory Authority) ’’پاکستان اختیاریہ برائے ضابطہِ برقی ذرائع ابلاغ‘‘کے چیئرمین پروفیسر مرزا محمد سلیم بیگ نے ( ایوانِ صدر میں ) صدرِ مملکت جناب عارف اُلرحمن علوی کو پیمرا کی سالانہ کارکردگی رپورٹ برائے مالی سال 2015ء سے 2018ء تک پیش کی تھی ۔ 
الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے مطابق ’’صدرِ مملکت نے پیمرا کی کارکردگی کی تعریف کی تھی اور اُنہیں ہدایت کی تھی کہ ’’پیمرا دوسرے ذرائع ابلاغ کے تعاون سے "Fake News" کی حوصلہ شکنی کے لئے اہم کردار ادا کرے اور مقامی ثقافت ، سپورٹس اور تعلیم کو فروغ دینے کے لئے اقدامات کرے !‘‘۔
’’ڈاکٹر حبیب اُلرحمن علوی !‘‘ 
معزز قارئین ! 26 اپریل 2019ء کو’’ مفسرِ نظریۂ پاکستان‘‘ جنابِ مجید نظامیؒ کے بسائے ہُوئے ڈیرے ’’ایوانِ کارکنانِ تحریک پاکستان ‘‘ لاہور میں ’’ نظریہ ٔ پاکستان ٹرسٹ‘‘ اور ’’ تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ‘‘ کی مشترکہ دعوت پر ’’ عطائے گولڈ میڈل ‘‘ تقریب میں ،صدر ِ مملکت عارف اُلرحمن علوی مہمان خصوصی تھے اور جب اُنہوں نے اپنے خطاب میں بتایا کہ’’ میرے والد صاحب ڈاکٹر حبیب اُلرحمن علوی( مرحوم) "U.P" (اُتر پردیش) میں ’’مسلم لیگ ‘‘ کے صدر تھے تو، وائیں ؔہال تالیوں سے گونج اُٹھا ، پھر ’’ تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ‘‘ کے چیئرمین (سابق چیف جسٹس ’’فیڈرل شریعت کورٹ‘‘ )میاں محبوب احمد نے ڈاکٹر حبیب اُلرحمن (مرحوم) کا ’’گولڈ میڈل ‘‘ صدرِ محترم کے گلے میں ڈال دِیا تھا ۔ 
1987ء سے اب تک ’’تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ‘‘ کی طرف سے پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے 1600سے زیادہ تحریک پاکستان کے قائدین و کارکنان کو (جن میں سابق صدور پاکستان ، وزرائے اعظم ، سجادہ نشین و گدی نشین پیران عظّام، سابق جج صاحبان اور دوسری اہم شخصیات ، خواتین و حضرات شامل ہیں) "Gold Medal" سے نوازا گیا۔ اُن میں ’’ آل انڈیا مسلم لیگ‘‘ کی ذیلی تنظیم ۔"Muslim National Guards"۔کو ’’ لٹھ بازی‘‘ سِکھانے والے میرے والد ِ (مرحوم) رانا فضل محمد چوہان بھی شامل ہیں، مجھے فخر ہے کہ ’’مشرقی پنجاب میں سِکھوںکی ریاستوں نابھہؔ اور پٹیالہؔ اور ضلع امرتسر میںمیرے 26 رشتہ دار سِکھوں سے لڑتے ہُوئے شہید ہوگئے تھے؟‘‘۔ 
’’ صدرِ مملکت / چیئرمین پیمرا!‘‘
معزز قارئین ! 8 جون 2021ء کو چیئرمین پیمرا ، پروفیسر مرزا محمد سلیم بیگ نے ایوانِ صدر میں صدرِ مملکت جناب عارف اُلرحمن علوی سے ملاقات کی اور اُن کی خدمت میں پیمرا کی کارکردگی کی سالانہ رپورٹ 2019-20ء پیش کی، پھر 8 جون کو الیکٹرانک اور 9 جون کو پرنٹ میڈیا پر شائع ہونے والی خبروں کے مطابق صدرِ پاکستان نے کہا کہ’’ پیمرا "Media Houses" کے "Editorial Boards" اور ’’عُلمائے کرام ‘‘ کی یہ اخلاقی ذمہ داری ہے کہ ’’ وہ "Fake News" ( جھوٹی خبروں ) کے "Challenge" سے نمٹنے کے لئے عوام میں آگاہی پیدا کریں اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے غیر جانبدارانہ ، درست اور تصدیق شدہ معلومات کے پھیلائو کو یقنی بنائیں !‘‘۔ خبروں کے مطابق ’’ صدر ِ مملکت نے ایک بار پھر پیمرا اور چیئرمین پیمرا پروفیسر مرزا محمد سلیم بیگ کی کارکردگی کو سراہا اور اُنہیں اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا‘‘۔ صدرِ محترم کو علم ہوگا کہ ’’ تحریک پاکستان کے دَوران پروفیسر مرزا محمد سلیم بیگ کے والد مرزا شجاع اُلدّین بیگ امرتسری کا آدھے سے زیادہ خاندان سِکھوں سے لڑتا ہُوا شہید ہوگیا تھا!‘‘ ۔
’’ شہدائے تحریک پاکستان !‘‘
صدر عارف اُلرحمن علوی صاحب کو اُن کے والد ِ محترم ڈاکٹر حبیب اُلرحمن علوی صاحب نے بتایا ہوگا کہ ’’ تحریک پاکستان کے دَوران ہندوئوں کی دہشت گرد تنظیم ’’ راشٹر سیوم سیوک سنگھ ‘‘ (R.S.S.S) ، متعصب ہندو جماعت ’’ انڈین نیشنل کانگریس‘‘ سکھوں کے مسلح جتھوں اور دوسری غیر مسلم تنظیموں نے مختلف صوبوں میں 18 لاکھ سے زیادہ مسلمانوں کا قتل عام کِیا اور 95 ہزار سے زیادہ مسلمان عورتوں کو اغواء کر کے اُن کی آبرو ریزی کی ۔ مشرقی ( اب بھارتی ) پنجاب میں سِکھوں نے 10 لاکھ مسلمانوں کو شہید کِیا اور 55 ہزار مسلمان عورتوں کو اغواء کر کے اُن کی عصمت ریزی کی۔
’’کانگریسی مولویوں کی باقیات؟‘‘ 
صدرِ مملکت عارف اُلرحمن علوی صاحب کی جانب سے "Fake News" کی بڑھتی ہُوئی ’’ لعنت ‘‘ (Curse) کی حوصلہ شکنی کے لئے ’’ عُلماء کرام ‘‘ سے تعاون کی اپیل مناسب ہے لیکن قبل ازیں اُنہیں ہندوئوں کی متعصب جماعت ’’انڈیشن نیشنل کانگریس‘‘ کے باپو ؔ مسٹر موہن داس کرم چند گاندھی کے چرنوں میں بیٹھ کر پاکستان کی مخالفت کرنے اور قائداعظمؒ کے خلاف کُفر کے فتوے دینے والے مولویوں کی باقیات ؔ سے ہوشیار رہنا پڑے گا۔ ’’ قائداعظم ثانی ‘‘ کہلانے والے سزا یافتہ ، مفرور (لندن باسی) میاں نواز شریف کی پاکستان مسلم لیگ (ن) نے فضل اُلرحمن صاحب کو صدر پاکستان منتخب کرانے کی ناکام کوشش کی ۔ بعد از قیام پاکستان ،فضل اُلرحمن صاحب کے والد مفتی محمود کا یہ بیان "On Record" ہے کہ ’’ خُدا کا شُکر ہے کہ ہم پاکستان بنانے کے گناہ میں شامل نہیں تھے ؟‘‘ 
’’… فتویٰ فروشوں کے امام !‘‘ 
کئی سال پہلے مَیں نے ’’ بابائے قوم ‘‘ حضرت قائداعظم محمد علی جناحؒ کی سالگرہ پر ایک نظم لکھی تھی جس کے صِرف تین شعر صدرِ مملکت جناب عارف اُلرحمن علوی کی خدمت میں پیش کر رہا ہُوں ۔ ملاحظہ فرمائیں ! …
’’ نامِ محمد مصطفیٰؐ نامِ علی ؓ عالی مقام! 
کِتنا بابرکت ہے ، حضرت قائداعظمؒ کا نام! 
…O…
سامراجی مُغ بچے بھی ، اور گاندھی ؔکے سپُوت !
ساتھ میں رُسوا ہوؔئے، فتویٰ فروشوں ؔکے اِمام!
…O…
یہ ترا اِحسان ہے ، کہ آج ہم آزاد ہیں! 
اے عظیم اُلشان قائد! تیری عظمت کو سلام!‘‘ 
…O…

ای پیپر دی نیشن