سری نگر(کے پی آئی)بھارتی فوج نے جنوبی کشمیر میں2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیاہے۔بھارتی فوج نے ہفتے کوضلع کولگام کے علاقے کھاندی پورہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران نوجوان کو گولی مار کر شہید کیا۔ پولیس نے دعوی کیا ہے کہ مار اجانے والا حزب المجاہدین کا عسکریت پسند تھا ۔ بھارتی فوج نے علاقے کی ناکہ بندی کررکھی ہے اور موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل کررکھی ہے۔ ادھر بھارتی فورسز نے بڈگام سے دو کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔مدبراعجاز اور سید منتہا معراج نامی ناجوانوںکو کو ضلع کے علاقوں گلشن آباد اور نیو کالونی اومپورہ سے گرفتار کیا گیا۔پولیس نے گرفتار نوجوانوں پر عسکریت پسند ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔جبکہ بھارت میں بی جے پی رہنما کی طرف سے حضرت محمدﷺ کے حوالے سے توہین آمیز بیان پر مقبوضہ کشمیر میں صورت حال خراب ہوگئی ہے جموں کے تین اضلاع میں کرفیو لگا دیا گیا ہے ،مساجد میں نماز کے اجتماعات پر پابندی جبکہ انٹرنٹ سرسز بند کر دی گئی ہے ۔جے پی کی ایک ترجمان نوپور شرما اورنوین کمار جندال کی جانب سے ایک ٹی وی مباحثے کے دوران پیغمبر اسلام ﷺ کے بارے میں تبصرے کے بعد مقبوضہ کشمیر بھر میں احتجاجی مظاہرے ہوئے کشتواڑ ،بھدرواہ اور ڈوڈہ قصبوں میں کرفیو جبکہ ٹھاٹھری اور گندوہ میں دفعہ 144 نافذ کیا گیا ہے ۔ دوسری جانبکل جماعتی حریت کانفرنس نے چھوٹہ بازار کے شہداکو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت کشمیریوں کی حق خودارادیت کی تحریک کو شکست نہیں دے سکتی۔ ترجمان کل جماعتی حریت کانفرنس نے ایک بیان میں اقوام متحدہ پر زور دیا گیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے اور کشمیریوں کو ان کا ناقابل تنسیخ حق ، حق خود ارادیت دلانے میں کردار ادا کرے۔