شہباز شریف کی زیر قیادت عوام دوست بجٹ مسائل کا سد باب کریگا : شجاعت 

لاہور+اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+خبر نگار) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے موجودہ وفاقی بجٹ کو غریب دوست بجٹ قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ وزیراعظم شہباز شرییف کے زیر سایہ تیار شدہ بجٹ صحیح معنوں میں عوام کے اصل مسائل کا سدباب کرے گا بجٹ میں بہت سے اپسے اقدامات ہیں جن کاک انہیں خود ذاتی طورپر تجربہ ہے وزیراعظم شہباز شریف نے حکومت اور اپوزیشن میں دس دس سال سے زائد عرصہ گزارا ہے  اور عوامی مسائل کو سمجھا ہے انہوں نے کہا کہ بجٹ میں پہلی بار زراعت کے شعبہ کو سب سے زیادہ اہمیت دی گئی ہے چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ پچھلے بجٹ میں اس وعدے پر انڈسٹریز اور صنعتکاروں کو مراعات دی گئی تھیں کہ وہ اپنی مصنوعات عوام کو سستی فراہم کریں گے جبکہ موجودہ بجٹ میں صارفین کو ڈائریکٹ فائدہ پہنچانے کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں حکومت میں اتحادی مسلم لیگ کے وفاقی وزیرطارق بشیر چمیہ نے  خوراک اور زراعت کے شعبہ میں بہتری کیلئے ایسی مراعات دی ہیں جو براہ راست صارفین کو ملیں گی ٹریکٹر پر جو سبسڈی فیکٹری کو دی جاتی تھی وہ اب ٹریکٹر صارفین کو دی جائے گی تاکہ انہیں ٹریکٹر سستا ملے انہوں نے کہا کہ کئی دوسرے شعبے جن میں کھاد‘ آئل سیڈ پرفیکٹریوں کو سبسڈی دی جاتی تھی انہیں ختم کر دیا گیا ہے تاکہ فیکٹری  والے کھاد مہنگی نہ کریں اسی طرح بیج باہر سے امپورٹ کرنے کیب جائے پاکستان میں آگایا جائے تاکہ صارفین کو فائدہ ہو چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ تنخواہ دار طبقہ  خاص طور پر سرکاری ملازمین اور نوجوانوں کو سرکار کی طرف سے مزید مراعات بھی دی گئی ہیں انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ بجٹ میں حکومت نے پرانی روایات کو ختم کر دیا ہے اور پچھلی حکومتوں کے اچھے اقدامات کو مزید آگے بڑھایا اور ان کے نام تبدیل کرنے کی روایت کو بھی ختم کر دیا چودھری شجاعت حسین نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ عوام کی فلاح کیلئے چھ ایسے منصوبے جاری رکھے گئے ہیں جو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت بنے تھے اور ان منصوبوں کو مزید فنڈز فراہم کئے۔  دریں اثناء پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے چوہدری شجاعت حسین کی رہائش گاہ پر اْن سے ملاقات کی، جس میں ملک کی سلامتی اور ترقی کے لیے مل کر آگے بڑھنے پر اتفاق کیا  گیا ہے۔دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں ملکی سیاسی صورت حال پر مشاورت کے علاوہ نئی حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے بجٹ 2022-23 پر بھی گفتگو کی۔ اس موقع پر جے یو آئی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری بھی موجود تھے۔مولانا فضل الرحمن اور ق لیگ کے رہنما چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ قومی حکومت عوام کو درپیش مسائل حل کرنے کے لیے تمام وسائل کو بروئے کار لائے گی۔ اس سلسلے میں آئندہ بھی مشاورت کا عمل جاری رکھا جائے گا۔دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ موجودہ حالات میں تمام اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے مل کر قوم کو معاشی بحران سے نکالنا ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق حکمرانوں نے جاتے جاتے ملک کو معاشی بحران میں دھکیل دیا، جسے ختم کرنے کے لیے مشترکہ جدوجہد ضروری ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...