اسلام آباد (نمائندہ خصوصی +نوائے وقت رپورٹ) سابق صدر زرداری اور بلاول کی زیرصدارت اجلاس میں کابل میں افغان طالبان اور کالعدم تحریک طالبان سے متعلق حالیہ پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اعلامیہ کے مطابق پیپلزپارٹی اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ تمام فیصلے پارلیمان میں اور پارلیمان کواعتماد میں لیکر ہونے چاہئیں۔ اجلاس میں اتفاق رائے کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کے پاس جانے کا فیصلہ کیا گیا۔ بلاول بھٹو نے قرنطینہ میں ہونے کی وجہ سے اجلاس میں بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔ فریال تالپور اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بھی اجلاس میں ویڈیو لنک سے شرکت کی۔ علاوہ ازیں آصف زرداری اور خالد مگسی میں اہم ملاقات ہوئی۔ دونوں رہنمائوں نے تمام سیاسی معاملات پر مشاورت سے فیصلے کرنے پر اتفاق کیا۔وزیرخارجہ بلاول بھٹو ارداری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کے اجلاس جس میں تحریک طالبان افغانستان اور ٹی ٹی پی کے ساتھ حالیہ پیش رفت پر بات چیت ہوئی۔ پی پی سمجھتی ہے کہ تمام فیصلے پارلیمنٹ کو کرنا چاہئیں۔ آگے بڑھنے کیلئے اتحادی جماعتوں سے رابطہ کرکے اتفاق رائے پیدا کریںگے۔ اجلاس میں دہشت گردی کے معاملات پر تبالہ خیال ہوا۔ سیکرٹری جنرل پی پی فرحت اللہ بابر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں پارٹی کے اس موقف کا اعادہ کیا گیا کہ تمام فیصلے پارلیمنٹ کو کرنا چاہیے اور اس لیے پارلیمنٹ کو آن بورڈ لیا جانا چاہیے۔ پارٹی نے آگے کے راستے پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے اتحادی جماعتوں سے رابطہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔ زرداری سے خالد مگسی کی ملاقات میں بلوچستان کی موجودہ صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ، : صدر زرداری نے کہا کہ بلوچستان کے حقوق کے کیے پہلے بھی عملی اقدامات کیے اور آئندہ بھی جاری رہیں گے،سابق صدر نے کہا کہ وہ جلد بلوچستان کو دورہ کریں گے ،سینٹ اور بلوچستان اسمبلی کے حوالے سے بھی دونوں رہنماؤں میں تفصیلی گفتگو ہوئی۔
پیپلز پارٹی کا اجلاس ، کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات ، تمام فیصلے پارلیمنٹ کو کرنا چاہئیں : بلاول
Jun 12, 2022