رانا فرحان اسلم ranafarhan.reporter@gmail.com
فورسز کے شہدا ء کیلئے سپیکر قومی اسمبلی کے کہنے مولانا چترالی نے دعا مغفرت کروائی
چیئرمین سینیٹ نے سفارشات کیلئے 13جون مقرر کردی، ایوان بالامیں فنانس بل نامنظور کے نعرے
پاکستان کو معاشی قوت بنانے کے اعلان کے بعد حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری کے بغیر ہی وفاقی بجٹ سال 2023-24کا بجٹ پیش کردیاگیا حکومت نے دعوی کیا ہے کہ بجٹ میں نیا کوئی ٹیکس نہیں لگایا جا رہا ہے تاکہ عوام پر بوجھ نہ پڑے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنز میں اضافہ پر بھی عوام کسی حد تک مطمئن نظر آرہے ہیں حکومتی اتحادمیں شامل تمام سیاسی جماعتیں بجٹ میں عوام کو ریلیف کی فراہمی کیلئے یک زبان رہی ہیں تاہم اب دیکھنا یہ ہے کہ بجٹ سے عوام کو حقیقی معنوں میں ریلیف ملتا ہے یانہیںقومی اسمبلی میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی بجٹ تقریر کے دوران ماضی کی نسبت ماحول پرسکون رہا اپوزیشن اراکین موجود تھے لیکن انہوں نے بجٹ تقریر کے دوران روایتی شورشرابہ اور احتجاج یاواک آؤٹ نہ کیا تاہم دوسری جانب قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ آف پاکستان میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی کے بعد فنانس بل 2023-24کی کاپی ایوان بالا (سینیٹ)میں بھی پیش کردی ایوان میں بل پیش ہونے پر اپوزیشن کی جانب سے بجٹ بل نامنظور کے نعرے لگائے گئے ایوان میں شور شرابے کے باعث چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سینیٹرز سے بجٹ پر سفارشات 13جون تک مانگ لی چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ میں بھی فنانس بل 2023-24کی کاپی پیش کردی بل پیش کئے جانے پر ایوان میں اپوزیشن کی جانب سے بجٹ بل نامنظور کے نعرے لگتے رہے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سینیٹرز سے بجٹ پر سفارشات 13جون تک مانگ لیںچیئرمین سینیٹ نے کہا کہ سینیٹ خزانہ اور پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کمیٹی سے 16جون تک سفارشات پر رپورٹ جمع کرائیں۔سینیٹ اجلاس میں گزشتہ دنوں آرمی اور پولیس کے شہدا ء کے لئے مولانا فیض محمد نے ایوان میں فاتحہ خوانی بھی کروائی گئی قبل ازیںسینیٹ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کی پارلیمانی کمیٹی کا شہزاد وسیم کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں 9 مئی کے واقعات کے خلاف متفقہ قرار داد منظور کی گئی پی ٹی آئی کی قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ 9 مئی کے واقعات کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ ان واقعات کی شفاف تحقیقات اور مرتکب افراد کو قرار واقعی سزا دی جائے قرار داد میں مزید کہا گیا کہ یادگار شہدا کی بے حرمتی، قومی املاک کو نقصان اور دفاعی تنصیبات پر حملے ناقابل قبول ہیں قرار داد کے مطابق پاکستان کی سلامتی کو درپیش چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لیے مضبوط افواج ناگزیر ہے پی ٹی آئی کی قرارداد کے متن کے مطابق پاکستان کے عوام اور افواج پاکستان میں محبت اور اعتماد کا رشتہ ہے۔ ہر وہ عمل اور بیانیہ جو اس رشتے میں دراڑ ڈالے اس کو مسترد کرتے ہیں قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ ہم شہدا کے اہلخانہ سے بھرپور اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔
قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں اراکین کی خوش گپیاں ،سپیکر اراکین کو اپنی نشستوں پر بیٹھنے کی ہدایات کرتے رہے ،اراکین کے ایوان میں شور سے وزیر خزانہ کی تقریر میں خلل پڑا اور انہیں تقریر روک کر اراکین سے خاموش رہنے کی درخواست کرنا پڑی ،وزیر خزانہ نے اپنی تقریر میں پی ٹی آئی کی حکومت اور اس کی معاشی پالیسیوں کو آڑے ہاتھوں لیا،ا قومی اسمبلی کا اجلاس دو گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا وزیر خزانہ اسحاق ڈار کابینہ کے اجلاس کے بعد پانچ بجکر 56 منٹ پر ایوان میں داخل ہوئے تو اراکین اسمبلی ان کی طرف متوجہ ہو گئے اسحاق ڈار کی نشست پر خصوصی ڈائس رکھا گیا تھا اجلاس شروع ہوا تو ایوان میں اپوزیشن کے صرف 9 اراکین موجود تھے اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض بھی اجلاس میں موجود رہے اجلاس کے دوران اراکین اسمبلی آپس میں خوش گپیاں لگاتے رہے مہمانوں کی گیلریوں کھچا کھچ بھری ہوئی تھیں اجلاس شروع ہوا تو تلاوت ،نعت اور قومی ترانے کے بعد سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہوئے والے سیکورٹی فورسز کے جوانوں اور مختلف حادثات میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لیے دعا مغفرت کی جائے سپیکر قومی کے کہنے پر جماعت اسلامی کے رکن اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی نے دعا مغفرت کروائی،وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی تقریر کے دوران بھی اراکین چلتے پھرتے رہے اور گپیں لگانے رہے اور ایوان میں کوئی سنجیدگی نظر نہ آئی اور تقریر کے دوران عدم دلچسپی کا مظاہرہ کیا گیا حتی کہ ایک وقت پر وزیر خزانہ نے اپنی تقریر روک دی اور اراکین اسمبلی سے خاموش رہنے کی درخواست کی جس پر سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے اراکین اسمبلی کو ہدایت کی کہ وہ اپنی نشستوں پر تشریف رکھیں لیکن اراکین اسمبلی نے سپیکر قومی اسمبلی کی ہدایات کو بھی نظر انداز کر دیا اور گپیں لگاتے رہے۔