کراچی (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے کیلئے وفاق کے پروجیکٹس پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا۔ پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاق کی طرف سے سندھ کیلئے پروجیکٹس پر مطمئن نہیں ہیں، چاہتے ہیں کہ سندھ کو بھی دیگر صوبوں جتنے فنڈز دیے جائیں۔ معاملہ وزیراعظم کے سامنے رکھیں گے۔ کراچی میں میئر کے انتخاب کے معاملے پر حافط نعیم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک شخص رو رہا ہے، 15 جون کے بعد وہ چپ ہوجائے گا۔ کراچی میں تین یو سی چیئرمین گرفتار ہیں، جو بھی گرفتار ہے وہ ووٹ ڈالنے کیلئے ضرور آئے گا۔ پیپلز پارٹی سندھ کے لوگوں کی خدمت کرتی ہے اس لیے ووٹ ملتے ہیں۔ پیپلز پارٹی نے ڈیلیور کیا ہے، سندھ کے تمام اضلاع میں ہماری حکومت بنے گی، سارے ڈسٹرکٹ کونسل کے چیئرمین اور میئر پیپلز پارٹی کے ہوں گے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ تعلیم، صحت اور بلدیات کے لیے 800 ارب روپے مختص کیے ہیں۔ رواں مالی سال ریکارڈ ترقیاتی اخراجات ہوئے ہیں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم نے سیلاب کے معاملے پر بیرونی ذرائع سے 2 ارب ڈالرز حاصل کیے، 25 ارب روپے بیرونی ذرائع سے سیلاب متاثرہ مکانات کے لیے حاصل کیے، ہمارا آبپاشی نظام تباہ ہو گیا تھا لیکن اب گندم کی ریکارڈ فصل آئی ہے۔ وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے کراچی میں کام کیا ہے، آنکھیں کھولیں اور تعصب چھوڑیں تو بجٹ میں بہت کچھ نظر آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری نے ہدایت کی کہ گھر مالکانہ حقوق پر دیے جائیں، اگلے دو تین ماہ میں گھروں کے منصوبے پر گراو¿نڈ پر کام ہوتا نظر آئے گا۔ 255 ارب روپے سے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت منصوبے چل رہے ہیں۔ بارشوں کے پیشِ نظر انتظامات کر رہے ہیں، ممکنہ سمندری طوفان کے خدشے کے پیشِ نظر متعلقہ محکموں کو ہدایات جاری کر دی ہیں۔