سمندری طوفان میں شدت ، کراچی سے فاصلہ مزید کم، ٹھٹھہ ، بدین کے ہسپتال میں ایمرجنسی 

کراچی‘ پشاور‘ لاہور (کامرس رپورٹر +نوائے وقت رپورٹ + بیورو رپورٹ + این این آئی) بحیرہ عرب میں بننے والے سمندری طوفان ”بائپر جوائے“ کا کراچی سے فاصلہ مزید کم ہوگیا۔ جبکہ محکمہ موسمیات نے طوفان کے باعث شہر میں تیز ہوائیں چلنے، آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ظاہر کردیا۔ محکمہ موسمیات نے طوفان بائپر جوائے کے حوالے سے 11 واں الرٹ جاری کر دیا جس کے مطابق مشرقی وسطیٰ بحیرہ عرب میں انتہائی شدید سمندری طوفان مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔ طوفان اس وقت کراچی کے جنوب میں 760 کلومیٹر، ٹھٹھہ سے 740 کلومیٹر جبکہ اورماڑہ سے 840 کلومیٹر کے فاصلے پر موجود ہے۔ طوفان کے مرکز اور گرد 150 سے 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔ لہروں کی بلندی انتہائی غیر معمولی طور پر 40 فٹ تک ریکارڈ ہو رہی ہیں۔ ممکنہ اثرات کے تحت جنوب مشرقی سندھ کے ساحل تک بڑے پیمانے پر ہواو¿ں، گردوغبار/ گرج چمک کے ساتھ بارش ہوسکتی ہے۔سمندری طوفان کے باعث 13 سے 17 جون کے درمیان ٹھٹھہ، سجاول، بدین، تھرپارکر اور عمرکوٹ کے اضلاع میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوسکتی ہے۔ جبکہ کراچی، حیدرآباد، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہیار اور میرپورخاص اضلاع میں 13 اور 16جون کو بارشوں کا امکان ہے۔ اس دوران 60 سے 80 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں بھی چل سکتی ہیں۔ طوفان کے ممکنہ لینڈنگ پوائنٹ (بھارت) کے قرب میں واقع کیٹی بندر اور آس پاس پر غیر معمولی صورتحال کا خدشہ ہے۔ ماہی گیروں کو 17 جون تک کھلے سمندر میں نہ جانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کے مطابق کراچی میں 24 گھنٹوں کے دوران موسم گرم، خشک اور مرطوب رہنے کی توقع ہے۔ آج زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 35 سے 37 ڈگری سینٹی گریڈ اور کم سے کم درجہ حرارت 29 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوسکتا ہے۔ سائیکلون کے قریب آنے پر گرمی مزید بڑھ سکتی ہے، پیر کو درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ سکتا ہے۔ کمشنر کراچی اقبال میمن کی زیرصدارت تمام اداروں کو الرٹ کر دیا گیا۔ کمشنر کراچی نے کہا ہے کہ تمام ادارے آج ہنگامی منصوبوں کو حتمی شکل دے دیں گے۔ سائیکلوں کے نقصانات سے بچنے کی کوشش کریں گے۔ بل بورڈز‘ سائن بورڈز کو آج شہر کے تمام علاقوں سے ہٹا دیا جائے۔ ٹھٹھہ اور بدین کے ہسپتالوں ‘ گوادر میں ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی۔ سرکاری ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں۔ سمندری طوفان کے باعث پاکستان انٹر نیشنل ائر لائنز (پی آئی اے) نے بھی الٹر جاری کر دیا ہے‘ کراچی میں طوفانی بارشوں کے دوران پروازوں کو ملتان اور لاہور ائرپورٹس پر اتارا جائے گا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق 15 جون کی صبح تک سمندری طوفان کیٹی بندر اور بھارتی ریاست گجرات کے درمیان ٹکرا سکتا ہے۔ کے ٹی بندر پر لہریں آٹھ سے دس فٹ بلند ہو سکتی ہیں۔ تھرپارکر میں بھی ضلعی انتظامیہ نے دیہہ لیاری‘ دیہہ سدوک ڈھابارو کے عوام کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایات جاری کر دیں۔ سجاول میں بھی سمندری طوفان کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر کی زیرصدارت اجلاس میں تمام سرکاری ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کرنے کے علاوہ کنٹرول روم بھی قائم کر دیا گیا ہے۔ امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے کیلئے پاک فوج کے اہلکار بھی پہنچ گئے ہیں جبکہ جزائر سے مکینوں کو ریسکیو کرنے اور ریلیف کیمپ قائم کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ ماہی گیر راشن اور پینے کے پانی کیلئے پریشان ہو گئے ہیں۔ خیبر پی کے کے جنوبی اضلاع میں گزشتہ دنوں آنے والے شدید طوفان اور بارش کے بعد پاک فوج امدادی کارروائیوں میں مصروف ہے۔ امدادی ٹیمیں پوری رات امدادی کارروائیوں میں مصروف رہیں۔ پاک فوج تمام تر وسائل بروئے کار لا کر اس مشکل وقت میں سول انتظامیہ کے ساتھ عوام کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ عسکری ادارے کے ڈاکٹر بھی زخمیوں کی طبی امداد دینے میں مصروف ہیں۔ خیبر پی کے میں طوفانی بارشوں سے ہونے والے حادثات میں اموات کی تعداد 27 ہوگئی جبکہ مجموعی طور پر 147 افراد زخمی ہوئے۔ اس کے علاوہ 125مویشی بھی ہلاک ہوئے۔ پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں 18 مرد، ایک عورت اور 8 بچے شامل ہیں، سب سے زیادہ اموات بنوں میں 15 ہوئیں۔ اس کے ساتھ ساتھ لکی مروت اور کرک میں 55 جبکہ دو لوگ ڈیرہ اسماعیل خان میں جاں بحق ہوئے۔ بارشوں کے نتیجے میں ایک سکول اور 69 گھروں کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔ سیکرٹری ریلیف کا کہنا ہے کہ متاثرین کےلئے امدادی سامان کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ صوبائی حکومت کی ہدایت پر پی ڈی ایم اے نے ضلع بنوں کے متاثرین کےلئے 4 کروڑ روپے جاری کر دیئے ہیں۔ اس کے علاوہ ضلعی انتظامیہ کو نقصانات کا تخمینہ لگانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔ پی ڈی ایم اے اضلاع کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے۔ متاثرین کو حکومتی پالیسی کے مطابق ریلیف مہیا کیا جائے۔ صوبائی حکومت نے حادثات میں جاں بحق ہونے والوں کے ورثاءکیلئے فس کیس 10 ‘ زخمیوں کو 3, 3 لاکھ روپے امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔ ادھر پی ڈی ایم اے نے ہفتہ کی رات آنے والی آندھی اور بارش سے ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کر دی۔ رپورٹ کے مطابق پنجاب میں مجموعی طور پر10 واقعات رپورٹ ہوئے۔ مختلف حادثات میں تین بچیوں سمیت5 افراد جاں بحق جبکہ 17 افراد زخمی ہوئے۔ بارش کے باعث دیوار گرنے سے2 جانور بھی ہلاک ہوئے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق صوبہ بھر کی انتظامیہ سے مکمل رابطے میںہیں۔ صوبائی کنٹرول روم سے تمام تر صورتحال کی مانیٹرنگ24/7 جاری ہے۔

ای پیپر دی نیشن