لاہور (خصوصی نامہ نگار)ملک بھر کے علماء و مشائخ ، مذہبی و سیاسی اور اقلیتوں کے قائدین نے سانحہ 9 مئی کے واقعات کے مکمل اسباب ، مجرمین ، سہولت کاروں اور پاک فوج اور ملک کے سلامتی کے اداروں کے خلاف ذہن سازی کرنے والے تمام کرداروں کو قوم کے سامنے لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے پاکستان اور افواج پاکستان کے خلاف اندرون اور بیرون ملک انسانی حقوق کے نام پر چلائی جانے والی مہم کو مسترد کرتے ہوئے بے بنیاد پراپیگنڈہ کرنے والے عناصر کے خلاف قانون اور آئین کے مطابق کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ پاکستان علماءکونسل نے ملک کے موجودہ حالات کے تناظر میں حج کے فوری بعد آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ بات لاہور میں پاکستان علماءکونسل کے زیر اہتمام ہونے والی علماء و مشائخ کانفرنس میں ملک کی موجودہ صورتحال ، 9 مئی کے افسوسناک واقعات کے حوالے سے مشترکہ اعلامیہ میں کہی گئی۔ کانفرنس کی صدارت پاکستان علماءکونسل کے مرکزی چیئرمین اور انٹرنیشنل انٹرفیتھ ہارمنی کونسل کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کی۔ کانفرنس سے تمام مسالک و مکاتب فکر کے علماء ومشائخ ، اکابرین ، مختلف مذاہب کے قائدین اور مختلف طبقات زندگی کے ایک ہزار سے زائد نمائندوں نے شرکت کی۔ کانفرنس میں 10نکاتی مشترکہ اعلامیہ پیش کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ استحکام پاکستان علماء و مشائخ کانفرنس 9 مئی کے واقعات کی بھرپور مذمت کرتی ہے اور شہداء کے لواحقین سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے شہداء کے لواحقین کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا اعلان کرتی ہے۔ سپہ سالار قوم جنرل سید حافظ عاصم منیر اور افواج پاکستان کی قیادت اور جوانوں کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلاتی ہے اور 9 مئی کے واقعات میں ملوث تمام مجرمین کی گرفتاری اور سزا کا مطالبہ کرتی ہے۔ پاکستان علماءکونسل نے فیصلہ کیا ہے کہ ملک کے موجودہ حالات ، بڑھتی ہوئی شدت اور انتہا پسندی ، 9 مئی جیسے سانحہ سے مستقبل میں ملک وقوم کو محفوظ رکھنے کیلئے جولائی کے تیسرے ہفتے میں آل پارٹیز کانفرنس اسلام آباد میں منعقد کی جائے گی۔