روس نے یوکرائنی لڑاکا طیارہ مار گرایا، حملوں کا منہ توڑ جواب دے رہے ، زیلنسکی 

ماسکو+ ٹورنٹو (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی+ آئی این پی) روس نے یوکرینی لڑاکا طیارہ مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔ روسی وزارت دفاع کے مطابق خیرسون میں یوکرائن کا ایس یو 25 جنگی طیارہ مار گرایا۔ زاپوریژیا کے علاقے میں بھی یوکرینی فوج کے تین حملے ناکام بنائے۔ یوکرائن کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس کے حملوں کے جواب میں منہ توڑ ردعمل دے رہے ہیں اور کئی محاذوں پر اسے پیچھے ہٹنے پر مجبور کردیا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرائن کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اس بات کی تصدیق کی کہ ان کے ملک نے طویل انتظار کے بعد اب روس کے خلاف جوابی کارروائی شروع کردی ہے۔ تاہم انہوں نے اس کی تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔ یہ بات یوکرائنی صدر نے کینیڈا میں وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے ساتھ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ یوکرائنی صدر کے اعتماد اور اطمینان سے محسوس ہو رہا تھا کہ وہ اہداف حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ روس کی نیشنل سکیورٹی کونسل کے کے سربراہ دیمیتری مدیدوف نے یورپی ممالک کو نیٹو افواج کے ساتھ کھڑا ہونے کی صورت میں حملے کی دھمکی دی ہے۔ روس کی نیشنل سکیورٹی کے سربراہ دیمتری مدیدوف نے نیٹو کے سابق سربراہ آندرس فوگ راسموسن کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ممکن ہے نیٹو اتحاد کے ممالک انفرادی حیثیت سے یوکرائن جنگ میں شمولیت کےلئے اپنی افواج بھیجیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کیا تم نے اپنی عوام سے پوچھ لیا ہے کہ کیا وہ روس کے ساتھ جنگ کرنا چاہتے ہیں! کیا وہ واقعی ہائپر سونک حملوں سے یورپ کو لرزانا چاہتے ہیں! یاد رہے کہ مدیدوف 2008 سے 2012 تک روس کے صدر بھی رہ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ جو کچھ سوچ رہا ہے، اس کا اثر ان ممالک پر بھی پڑے گا۔

ای پیپر دی نیشن