ایوان بالا کا اجلاس چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میںقائمہ کمیٹیوں کی تشکیل پر حکومت اور اپوزیشن کے مابین ہنگامہ آرائی ہوئی۔ قائد حزب اختلاف سینیٹر شبلی فراز نے قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل پر ریمارکس دیئے تو حکومتی اراکین سیخ پا ہوگئے اور ایوان میں احتجاج شروع کر دیا جس سے ایوان کا ماحول خراب ہو گیا۔ اجلاس شروعات میں چیئرمین سینٹ یوسف رضاگیلانی کے کہنے پر سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے دہشتگردی واقعات میں شہید ہونے والوں کیلئے فاتحہ خوانی کروائی۔عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈرسینیٹر ایمل ولی خان نے بھی قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل پر تنقید کی تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے پارلیمنٹ کو ربڑ سٹیمپ قراردیا۔ ایمل ولی خان نے چمن میں دھرنا مظاہرین پر فائرنگ اور اموات پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور مالا کنڈ یونیورسٹی میں اسلحہ اور منشیات کے استعمال کی جانب بھی ایوان کی توجہ دلائی۔ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل پر وضاحت دی جبکہ وفاقی وزیر صنعت رانا تنویر حسین نے نجکاری کے معاملے پر ایوان کو اعتماد میں لیا۔ بعدازاں سینیٹ اجلاس آج شام چھ بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔