لاہور (نیوز رپورٹر)اے پی این ایس پنجاب کمیٹی نے وفاقی حکومت کی جانب سے اخبارات کے آڈٹ (اے بی سی) بارے مجوزہ قوانین و طریقہ کار کا مسودہ یکسر مسترد کر دیا۔ پنجاب حکومت نئی ایڈورٹائزنگ پالیسی پر عمل درآمد سے قبل تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرے۔ اخبارات کے تمام بقایا جات (آئی پی ایل،ایس پی ایل) کی ادائیگیاں فوری طور پر کی جائیں۔ اے پی این ایس پنجاب کمیٹی کا اجلاس چیئرمین جمیل اطہر قاضی کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں پنجاب کے اخبارات کو درپیش مسائل پر تفصیلی غور کے بعد اس بات پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا کہ پنجاب میں اخبارات کے واجبات کی ادائیگیاں مسلسل تاخیر کا شکار ہیں جس سے اخبارات شدید مالی مشکلات سے دوچار ہونے کے باعث کارکنوں کو تنخواہیں ادا کرنے سے قاصر ہیں جبکہ محکمہ تعلقات عامہ کے پاس اشتہارات کی مد میں خطیرفنڈز بھی موجود ہیں۔ اجلاس میں اس بات پر بھی تشویش ظاہر کی گئی کہ سابقہ ادوار میں جاری اشتہارات جن کے محکمہ تعلقات عامہ پنجاب نے باقاعدہ ریلیز آرڈرزجاری کئے ہیں بوجوہ ان کی ادائیگیوں میں تاخیرکی جارہی ہے۔ ان سرکاری اشتہارات کے بقایاجات کی ادائیگی حکومت کی ذمہ داری ہے جسے بروقت پورا کیا جانا چاہئے۔ اے پی این ایس پنجاب کمیٹی نے وفاقی حکومت کی جانب سے اخبارات کے آڈٹ (اے بی سی) کے طریقہ کار بارے مجوزہ مسودہ یکسر مسترد کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ایسا ظالمانہ طریقہ کار جس کے لاگو ہونے سے قومی و علاقائی اخبارات کی بقاء مشکل میں پڑ جائے گی کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ وزارت اطلاعات ونشریات اس حوالے سے تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے۔ اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات پنجاب عزیز احمد تارڑ کی نمائندگی کرتے ہوئے عابد نور بھٹی ایڈیشنل ڈی جی پی آر نے یقین دلایا کہ صوبائی وزارت اطلاعات اخبارات کے تمام مسائل حل کرنے کی حتی الوسع کوشش کرے گی۔ اس ضمن میں سیکرٹری اطلاعات جلد اے پی این ایس پنجاب کمیٹی کو اعتماد میں لیں گے، اجلاس میں مجیب الرحمن شامی (پاکستان)، امتنان شاہد (خبریں) سینئر وائس پریذیڈنٹ اے پی این ایس، سید منیر جیلانی (پیغام)،محسن سیال (آفتاب) وائس چیئرمین پنجاب کمیٹی، ہمایوں گلزار(سیادت)،عمران رضا (ڈان)، وقار الدین (دنیا)، بلال محمود (نوائے وقت)، نور اللہ(جنگ)، فہد صفدر (سرزمین)، شاہد محمود( تجارتی رہبر)، عمران اطہر قاضی (تجارت)، عرفان اطہر قاضی (جرا ¿ت)، خواجہ منور(اب تک) اور نویدچودھری (سٹی 42) نے شرکت کی۔