لاہور+اسلام آباد (کامرس رپورٹر+خبر نگار) سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین اور صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین نے ایرانی قونصلیٹ کا دورہ کیا۔ ایرانی قونصل جنرل مہران مواحد فر سے ایران کے صدر اور ان کے ساتھیوں کے ہیلی کاپٹر حادثہ میں انتقال پر اظہار تعزیت کیا اور مرحومین کے درجات کی بلندی کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی۔ ایرانی قونصل جنرل مہران مواحد فر نے کہا کہ دکھ کی گھڑی میں پاکستانی عوام نے جس محبت کا اظہار کیا اسے کبھی بھلا نہیں سکتے۔ ایرانی صدر کے دورہ کے دوران دونوں ممالک کے تعلقات میں نئے باب کا آغاز ہوا۔ دورہ کے دوران دونوں ممالک نے تجارتی حجم کو 10ارب ڈالر تک بڑھانے کا فیصلہ کیا۔ ایرانی قونصل جنرل مہران مواحد فر نے کہاکہ پاکستان سے ایران کو گوشت کی درآمد میں اضافہ ہورہا ہے۔ ایرانی قونصل جنرل مہران مواحد فر نے پیمکو کے مسئلے کو حل کرانے میں ذاتی دلچسپی لینے پر چوہدری شافع حسین کا شکریہ ادا کیا۔ ایرانی قونصل جنرل نے کہا کہ پنجاب حکومت کے ساتھ تجارتی تعاون کو فروغ دیں گے۔ ایران کے سپریم لیڈر کی نظر میں پاکستان سے بڑھ کر کوئی ملک نہیں۔ ایرانی قونصل جنرل نے چوہدری شجاعت حسین سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہم تمنا کرتے ہیں آپ پھر ایران کا دورہ کریں، قونصلیٹ آپ کو ہرممکن سہولت دے گا۔ سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے مابین گہرے سماجی، ثقافتی اور تہذیبی روابط قائم ہیں۔ دونوں ممالک کے مابین تجارتی تعاون بڑھانا وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل حملے کے معاملے پر میرے بیان کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ چوہدری شجاعت حسین نے سفارت خانے میں رکھی ہوئی کتاب میں اپنے تعزیتی کلمات درج کئے۔ چوہدری شجاعت حسین نے اپنی تحریر کردہ کتاب ایرانی قونصل جنرل کو دی۔ صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین نے کہا کہ پیمکو کے مسئلے کے مکمل حل تک آپ کے ساتھ کھڑا ہوں۔ ایران کے ساتھ زراعت، سولر انرجی اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بات چیت ہوچکی ہے۔ پنجاب اور ایران کے مابین تجارتی تعاون بڑھانے کے حوالے سے مزید بات چیت ہوگی۔