اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے اردن میں ہونے والی "غزہ کے لیے فوری انسانی ردعمل" کے موضوع پر اعلیٰ سطحی کانفرنس کے موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کی۔ دفتر خارجہ کی ترجمان کی جانب سے بیان کے مطابق نائب وزیراعظم نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے اردن اور مصر کے ساتھ مشترکہ طور پر کانفرنس کے انعقاد کے اقدام کو ایسے وقت میں سراہا جب فلسطین کے عوام کو بین الاقوامی حمایت اور فوری انسانی امداد کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی سطح پر غزہ کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرنے میں سیکرٹری جنرل کی قیادت اور فعال کردار کو بھی سراہا۔ نائب وزیراعظم نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی جانب سے طاقت کے اندھا دھند اور وحشیانہ استعمال کی پاکستان کی شدید اور واضح مذمت کا اعادہ کرتے ہوئے اسرائیل کی طرف سے کیے جانے والے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کا احتساب کرنے، فوری اور غیر مشروط جنگ بندی، غزہ کے محصور لوگوں کو بلا روک ٹوک انسانی امداد پہنچانے اور بے گھر فلسطینیوں کی واپسی کو یقینی بنانے پر زور دیا۔ وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پر بھی زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر کے دیرینہ تنازعہ کے منصفانہ حل کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں۔ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے منگل کو اردن کے دارالحکومت عمان میں برطانیہ کے وزیر مملکت برائے مشرق وسطی، شمالی افریقہ، جنوبی ایشیا، اقوام متحدہ اور دولت مشترکہ لارڈ طارق احمد سے ملاقات کی۔ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں اس شراکت داری کو مزید وسعت دینے کے لیے تعاون جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔ افغانستان، مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے دنیا بھر میں اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان کا ذکر کرتے ہوئے بین المذاہب مکالمے کو فروغ دینے اور مذاہب کی اہانت کا مقابلہ کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ فریقین نے برطانیہ اور پاکستان کے درمیان معاہدے کے تحت مائیگریشن ٹریک پر آگے بڑھنے پر اتفاق کیا۔اسحاق ڈار نے اردن میں غزہ کیلئے امدادی کانفرنس سے خطاب میں کہا ہے کہ اسرائیلی مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ پاکستانی عوام دکھ کی اس گھڑی میں فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ پاکستانی حکومت نے دو ہزار ٹن سے زائد امداد فلسطینیوں کو پہنچائی۔