اسلام آباد(وقائع نگار)چیف کمشنریٹ فار افغان ریفیوجیز ان پاکستان (سی ۔ سی ۔ اے ۔ آر)نے انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی(آئی ۔ آر ۔ سی) کے ساتھ مل کر، "افغان مہاجرین کے لیے صحت کی صورتحال کی رپورٹ" کی نقاب کشائی کی جو کہ خیبر پختونخوا میں مقیم افغان مہاجرین کو درپیش صحت کے مسائل سے متعلق صورتحال کا ایک جامع جائزہ فراہم کرتی ہے۔چیف کمشنر برائے افغان مہاجرین محمد عباس خان نے کہا کہ نقل مکانی اور ہجرت کے چیلنجوں کی وجہ سے، پاکستان میں افغان مہاجرین کے لیے صحت کی دیکھ بھال اہم مسئلہ ہے، جس پر فوری توجہ اور کارروائی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے صحت کی دیکھ بھال کو یقینی بنانے کیلئے پالیسی میں تبدیلیوں اور قابل عمل سفارشات کو لاگو کرنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کرنے کا عہدکیا۔ ڈاکٹر فیاض احمد اور رپورٹ کے سرکردہ مصنف نے رپورٹ میں افغان پناہ گزینوں کو درپیش چیلنجوں پر روشنی ڈالی ہے۔ نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ پناہ گزینوں کی ضروریات کو پورا کرنے والی بی ۔ ایچ ۔ یوز اور آر ۔ ایچ ۔ سیز وسائل کی شدید کمی کے تحت کام کر رہی ہیں اور اس اضافی کام کے بوجھ سے نمٹنے کے لیے جدوجہد کر رہی ہیں اور مشکلات کا شکار ہیں۔ ان سہولیات کو میزبان اور پناہ گزین دونوں برادریوں کے لیے بلا تعطل خدمات کی فراہمی کے لیے اضافی مدد کی ضرورت ہے۔پالیسی کی سطح پر صحت سہولت پروگرام یا افغان مہاجرین کے لیے اسی طرح کے انشورنس پیکج کی فراہمی کے لیے کوششیں تیز کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ پناہ گزینوں کی ضلع بجٹ سازی اور منصوبہ بندی میں شمولیت کو یقینی بنانے کے لیے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کرنا ہو گا۔ شبنم بلوچ، کنٹری ڈائریکٹر آئی ۔ آر ۔ سی پاکستان نے اپنے اختتامی کلمات میں کہا کہ رپورٹ کے نتائج افغان مہاجرین کی صحت کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اقدامات کی فوری ضرورت ہے۔