چکوال( نامہ نگار) پنجاب میں ہتک عزت کے نئے قانون سے عدل و انصاف کا خون ہوگا۔ یہ بات تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے ایک بیان میں کہی۔ اْنہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ کسی بھی مہذب معاشرہ میں مادر پدر اآزاد تنقید کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ پھر یہ کہ دنیا بھر میں پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی جھوٹی خبروں اوردوسروں پر کیچڑ اچھالنے پر ہتک عزت کی کاروائی کے لیے قوانین موجود ہوتے ہیں۔ لیکن پنجاب میں ہتک عزت کے اس نئے قانون میں ذاتی اور عوامی نقصان جیسی مبہم اصطلاحات کی آڑ لے کر حکومت اور متقدر حلقوں پر جائز تنقید کا بھی راستہ روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو انتہائی تشویش ناک ہے۔اْنہوں نے سوال اْٹھایا کہ جب حکومت خصوصی ٹربیونلز کے ذریعے کسی بھی شخص پر ہتک عزت کا الزام لگا کر مقدمہ شروع ہونے سے قبل ہی 30 لاکھ روپے تک کا ہرجانہ ادا کرنے کا عبوری حکم نامہ جاری کرنے کی مجاز ہوگی تو عدل اور انصاف کے تقاضے کیسے پورے ہو سکیں گے؟
ہتک عزت کے نئے قانون سے عدل و انصاف کا خون ہوگا،شجاع الدین شیخ
Jun 12, 2024