راولپنڈی(جنرل رپورٹر)ہولی فیملی ہسپتال سے مختلف سیٹیں ختم کرکے مری ساملی میں نئے تعمیر ہونے والے ہسپتال کیلئے تبدیل کئے جانے کے فیصلے خلاف ہولی فیملی ہسپتال کے ڈاکٹرز، نرسز، کلریکل، ٹیکنیکل سٹاف اور کلاس فور ملازمین سراپا احتجاج بن گئے او پی ڈی مکمل بند کر دی، چیک اپ کیلئے آنے والے مریض اور ان کے واحقین شدید مشکلات میں پھنس گئے، مسئلہ حل ہونے کی یقین دہانی کے بعد مظاہرین منتشر ہو گئے، منگل کے روز ہولی فیملی ہسپتال کے ڈاکٹرز، نرسز، کلریکل، ٹیکنیکل سٹاف اور کلاس فور ملازمین نے احتجاج کرتے ہوئے او پی ڈی میں کام بند کر دیا جن کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب نے بغیر بتائے ملازمین کو مری ساملی میں نئے تعمیر ہونے والے ہسپتال میں تبدیل کر دیا ہے اور لسٹیں تیار کرلی گئی ہیں اب صرف نوٹیفکیشن جاری ہو نا باقی ہے، ہمیں اچانک ہی تبدیل کیا جا رہا ہے معلوم ہوا ہے کہ ابھی تک کسی قسم کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا اور نہ ہی کوئی لسٹ کے متعلق آگاہ کیا گیا ، مظاہرین ہسپتال سے باہر روڈ پر نکل آئے اور احتجاج کرتے ہوئے ممبر قومی اسمبلی محمد حنیف عباسی کے گھر پہنچ گئے جن کو مسئلہ سے آگاہ کیا گیا، تو ایم این اے محمد حنیف عباسی نے مسئلہ حل کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ آپ کے مطالبات وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کے سامنے رکھوں گا میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ہولی فیملی ہسپتال ڈاکٹر اعجاز بٹ نے بتایا کہ 197ملازمین کو تبدیل کئے جانے کا کہا جا رہا ہے اس ہسپتال میں پہلے ہی سٹاف کی کمی ہے یہ سارا مسلہ سیکرٹری صحت اور وائس چانسلر ڈاکٹر عمر کو بتایا ہے جنہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ترجیحی بنیادوں پر حل ہو گا جس کے بعد مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہو گئے، ملازمین کا کہنا تھا کہ مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رہے گا۔