اسلام آباد ( وقائع نگار) وزارت داخلہ نے نیشنل فارنزک سائنس ایجنسی کی بحالی کیلئے فنڈز جاری کر دیئے ۔ ایڈینشل اٹارنی جنرل کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ کو آگاہ کر دیا گیا ہے ۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے عدم پیشی پر چیف کمشنر اسلام آباد کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے تحریری حکم نامہ جاری کر دیا ہے ۔ تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ پراجیکٹ ڈائریکٹر کے مطابق فارنزک ایجنسی کی بحالی کا عمل شروع ہو چکا ہے ، پراجیکٹ ڈائریکٹر کے مطابق فرانزک ایجنسی کی بحالی کا عمل 3 ہفتوں میں مکمل ہوگا ، پراجیکٹ ڈائریکٹر فرانزک ایجنسی کی بحالی کا عمل تیزی کے ساتھ مکمل کریں ، پراجیکٹ ڈائریکٹر 3 ہفتوں میں فرانزک ایجنسی کی بحالی سے متعلق رپورٹ جمع کرائیں ، فرانزک ایجنسی کی بحالی میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ہو گی ، عدالت طلبی کے باوجود چیف کمشنر بغیر کسی وضاحت کے عدالت سے غیر حاضر رہے ، چیف کمشنر آج ساڑھے 9 بجے ذاتی حیثیت میں اسلام آباد ہائی کورٹ پیش ہوں ، چیف کمشنر بتائیں کہ غیر حاضری پر کیوں توہین عدالت کی کارروائی کا آغاز نہ کیا جائے ، حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ آئی جی اسلام آباد کے مطابق پنجاب فرانزک ایجنسی میں 5 سو رپورٹس زیر التوا ہیں ، انچارج پنجاب فرانزک ایجنسی 3 ہفتوں میں زیر التوا رپورٹس سے متعلق رپورٹ جمع کرائیں ، چیف کمشنر کی پیشی کی حد تک کیس کو آج سماعت کے لئے مقرر کیا جائے ، مرکزی کیس کو 3 جولائی 2024 کو دوبارہ سماعت کے لئے مقرر کیا جائے ۔