ترک حکام نے سوالات کے جوابات دینے کے لیے مصنوعی ذہانت کے پروگراموں سے منسلک ڈیوائس کا استعمال کرتے ہوئے یونیورسٹی کے داخلے کے امتحان میں دھوکہ دہی کے الزام میں ایک طالب علم کو گرفتار کر لیا۔طالب علم کو ہفتے کے آخر میں ایک امتحان کے دوران مشکوک حرکات کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ پولیس نے اسے باضابطہ طور پر گرفتار کرنے اور مقدمے کی سماعت کے انتظار میں جیل بھیجنے سے پہلے اسے حراست میں لے لیا۔پولیس نے مذکورہ طالب علم کی مدد کرنے والے ایک اور شخص کو بھی حراست میں لے لیا۔جنوب مغربی صوبے اسپارٹا میں پولیس کی جانب سے شائع کردہ ایک ویڈیو کلپ میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح طالب علم نے اپنے جوتے کے تلوے میں چھپائے ہوئے راؤٹر کے ذریعے مصنوعی ذہانت کے پروگرام سے جڑے قمیض کے بٹن کی شکل میں ایک خفیہ کیمرے کا استعمال کیا۔