سعودی عرب: اثراء کے زیراہتمام ’الشرقیہ تبدع‘ اقدام کے لیے آن لائن رجسٹریشن کا آغاز

سعودی عرب کے شاہ عبدالعزیز انٹرنیشنل کلچرل سینٹر ’اثراء‘ نے اپنے پانچویں سالانہ اقدام ’الشرقیہ ۔ تبدع‘ میں حصہ لینے کے لیے اپنی آفیشل ویب سائٹ پر آن لائن رجسٹریشن کا آغاز کیا ہے۔اس پروگرام میں حصہ لینے والوں کے لیے رجسٹریشن کی سہولت ایک ماہ تک جاری رہے گی۔ 23 دن تک جاری رہنے والے ’الشرقیہ تبدع‘ اقدام کی سرگرمیاں 29 ربیع الثانی سے 21 جمادی الاول بہ مطابق یکم سے 23 نومبر 2024ء کو ہوں گی۔رواں سال ہونے والا یہ اقدام اپنی نوعیت کا سالانہ پانچواں پروگرام ہےجو اس سے قبل ہونے والے پروگرامات کے سلسلے میں کامیابی کا تسلسل ہے۔اس اقدام کا پانچواں ایڈیشن عظیم کامیابی کے تسلسل کے طور پر سامنے آیا ہے۔ معاشرتی شراکت داری کے سب سے اہم اقدام میں سے ایک کے طور پر پچھلے برسوں کے دوران اسے مقامی اور علاقائی سطح پر غیرمعمولی پذیرائی حاصل ہوئی۔ متنوع افکار اور تخلیقی مواد کے ساتھ حکومتی، نجی اور غیر منافع بخش اداروں کی شرکت کا مقصد خطے میں مختلف فریقوں اور شعبوں کی تخلیقی سرگرمیوں کو متحرک کرنا ہے، تاکہ تخلیقی اور ثقافتی شعبے میں ایک مؤثر تبدیلی پیدا کی جاسکے۔ تخلیقی صلاحیتوں کے حامل افراد اور ہنرمندوں کے لیے ترقی یافتہ ماحول مہیا کیا جا سکے۔ اس طرح ’الشرقیہ تبدع‘ اقدام مملکت کے مشرقی علاقوں میں تخلیقی صلاحیتوں کی منزل بننے کے ساتھ ساتھ تخلیقی سیاحت کی توجہ کا مرکز بن چکا ہےیہ اقدام مملکت کے مشرقی خطے کے ثقافت اور فنون کے بہت بڑے ورثے کا امین ہے جس کی مدد سے معاشی طور پر نئی تخلیقی صنعتوں میں سرمایہ کاری کی جاسکتی ہے جواس کے پہیے کو آگے بڑھانے اور اس کے نتائج کو برقرار رکھنے میں معاون ہیں۔یہ اقدام تخلیقی معیشت اور معاشی ترقی کا ایک ذریعہ ہونے کے ناطے ایک تبدیلی کا وسیلہ بھی ہے جو معاشی اور معاشرتی شعبوں کو تبدیل کرتا ہے۔اس اقدام میں اسٹریٹجک اتحاد کو بھی فروغ دینے کی کوشش کی گئی ہے جو مملکت کے 2030 وژن کے اہداف کے حصول کے لیے ’جوائنٹ ایکشن ورک‘میں اضافہ کرتے ہیں۔اس کا مقصد معاشرے اور اس کے تمام اداروں کی ترقی اور ان کے درمیان ربط، فریقین اور افراد کے مابین معاشرتی ذمہ داری کے تصور کو فروغ دینا ہے۔اس اقدام سے تخلیقی ثقافت میں معیاری تبدیلی کے حصول میں بھی مدد ملے گی۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...