ماہانہ 50 ہزار روپے سے تک کمانے والوں کے لئے بڑی خوشخبری آگئی، بجٹ میں بڑا ریلیف ملنے کا امکان ہے۔تفصیلات کے مطابق تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا۔جس میں پارلیمانی پارٹی کو بجٹ سے متعلق امور پر بریف کیا گیا، وزیرِ اعظم نے پارلیمانی پارٹی کو بجٹ کے حوالے سے اعتماد میں لیا,اجلاس میں 50 ہزار تک تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس نہ لگانے کی تجویز دی گئی ، یہ تجویز وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔ذرائع ابلاغ کے مطابق تنخواہ دار طبقے کے لئے 5 ٹیکس سلیب متعارف کرانے کی تجویردی گئی ہے،6 لاکھ روپے تک سالانہ انکم ٹیکس والوں کے لئے چھوٹ برقرار رکھنے کا فیصلہ ہوگا، 12 لاکھ روپے سالانہ تنخواہ لینے والے 2500 روپے ٹیکس دیں گے، 12 سے 22 لاکھ روپے تک 15 ہزار ٹیکس ہوگا، 22 سے32 ہزار تنخواہ لینے والے 35 ہزار 8 سو روپے ٹیکس دیں گے، اسی طرح سالانہ 32 سے 41 لاکھ تنخواہ لینے والے 58 ہزار روپے ٹیکس دیں گے۔اس سے قبل ذرائع کا کہنا تھا کہ اجلاس میں گریڈ ایک سے 16 تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 25 فیصد اور گریڈ 17 سے 22 تک کے ملازمین کی 20 فیصد اضافے کی سفارش کی ہے۔جس کے بعد بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصداضافے کا امکان ہے۔یاد رہے کہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 سے 15 فیصد تک اضافے کا امکان ہے، ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں بھی 10 سے 15 فیصد اضافہ متوقع ہے، چھوٹے سرکاری ملازمین اور پینشنرز کو زیادہ ریلیف ملنے کا امکان ہے
ماہانہ کتنی تنخواہ پر ٹیکس نہیں لگے گا؟
Jun 12, 2024 | 17:30