آئندہ مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا ہدف 3 ارب 70 کروڑ ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔ تجارتی خسارے کا ہدف 24 ارب 94 کروڑ ڈالر مقرر ہے۔
بجٹ دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال ملکی برآمدات کا ہدف 32 ارب 34 کروڑ ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔ درآمدات کا ہدف 57 ارب 27 کروڑ ڈالر مقرر ہے۔ ترسیلات زر کا ہدف 30 ارب 27 کروڑ ڈالر مقرر ہے۔دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ آئندہ مالی سال جی ڈی پی کا ہدف 3.6 فیصد مقرر ہے۔ زرعی شعبے کی پیداوار کا ہدف 2فیصد، صنعتی شعبے کا پیداواری ہدف 4.4 فیصد، خدمات کے شعبے کا پیداواری ہدف 4.1 فیصد، بڑی صنعتوں کا پیداواری ہدف 3.5 فیصد، انوسٹمنٹ ٹو جی ڈی پی کا ہدف 14.12 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔ بجٹ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ جون 2025 تک بجلی کی پیداوار میں 1 ہزار 962 میگاواٹ اضافے کا ہدف مقرر ہے۔ جون 2025 تک بجلی کی پیداواری صلاحیت کو 43 ہزار 310 میگاواٹ تک بڑھانے کا منصوبہ ہے۔ بجٹ دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ جون 2025 تک سولر سے بجلی کی پیداوار 782 میگاواٹ ہو جائے گی۔ آئندہ سال ہوا سے بجلی کی پیداوار 1 ہزار 845 میگاواٹ ہو جائے گی۔ آئندہ سال پانی سے بجلی کی پیداوار 11 ہزار 820 میگاواٹ ہو جائے گی۔ہائیڈرل بجلی کی پیداوار میں آئندہ سال 1 ہزار 1 سو میگاواٹ کا اضافہ ہوگا۔ آئندہ سال ایل این جی سے بجلی کی پیداواری صلاحیت 8 ہزار 125 میگاواٹ ہو جائے گی۔ آئندہ سال تیل سے بجلی کی پیداواری صلاحیت 4 ہزار 906 میگاواٹ تک ہو جائے گی