لیبیا نے فرانس کی جانب سے ٹارگیٹڈ حملوں کی دھمکی دینے پر سفارتی تعلقات منقطع کردئیے، قذافی حامی فوج اور مخالفین کے درمیان جھڑپوں میں چار افراد ہلاک ۔

لیبیا میں کرنل معمر قذافی کی حامی فوج اورباغیوں کے درمیان معرکہ آرائی کے باعث اکثرعلاقے بدستور میدان جنگ کا منظر پیش کر رہے ہیں ۔ مختلف شہروں میں جھڑپوں کے دوران چار باغی ہلاک ہوگئے ہیں ۔ دارالحکومت طرابلس کے مغرب میں واقع زاویہ شہر میں موجود مغربی سفارت کاروں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ زاویہ پر قذافی کی حامی فوج نے کئی دنوں کی بمباری کے بعد قبضہ کر لیا ہے۔جس کے بعد قذافی کے حامیوں نے فتح کا جشن منایا۔ ادھر ملک کی مشرقی بندرگاہ اور تیل کی ترسیل کے لیے اہم شہر راس لانوف پر بھی شدید بمباری کی وجہ سے باغیوں نے پسپائی اختیار کرلی ہے جبکہ باغیوں نے سدرا، سترے، البریقہ اور راس لانوف پر بھی قبضے کا دعویٰ کیا ہے۔ ادھریورپی یونین کے صدر کے نام ایک مشترکہ خط میں فرانسیسی صدرسرکوزی اور برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے کہا کہ قذافی کو بالآخر اقتدار چھوڑ کر جانا ہوگا۔ خط میں تجویز دی گئی ہے کہ لیبیا میں مخصوص اہداف پر حملے کیے جانے چاہیئں ۔ دوسری جانب لیبیا نے اس صورتحال پر فرانس کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کردئیے ہیں

ای پیپر دی نیشن