مہران بنک اسکينڈل ميں الزامات کا رخ آئی ايس آئی سے ہٹاکر شريف برادران کی طرف کيا جارہا ہے۔ سینیٹر پرویز رشید

اسلام آباد ميں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سینٹرپرویز رشید کا کہنا تھا کہ مہران بینک اسکينڈل کے کرداروں کو پيپلز پارٹی کے ادوارمیں مراعات دی گئيں، سکینڈل کے ايک کردار آصف جمشيد کو پيپلز پارٹی کے دور ميں ملازمت ميں توسيع دی گئی جسے وزيراعلی پنجاب شہبازشريف نے مارچ انیس سو ستانوے ميں ختم کرديا۔ پرويزرشيد نے کہاکہ سابق آئی ايس آئی چيف اسد درانی نے پيپلز پارٹی حکومت گرانے ميں کردار ادا کيا تو انہيں پی پی حکومت نے ہی سفیر بنادیا۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ پیپلزپارٹی نے خیبر پختونخوا میں نون لیگ کی حکومت گرانے کے لیے پیسوں کا استعمال کیا تھا جبکہ يونس حبيب اور آصف زرداری ميں چچا بھتيجے کا رشتہ رہا، جب آئی ایس آئی پر الزام ثابت نہیں ہوسکے تو یونس حبیب کے ذریعے ان کا رخ نون لیگ کی جانب کردیا گیا جبکہ پيپلز پارٹی کے ہی منتخب کردہ سابق صدر فاروق لغاری نے بنجر زمين کروڑوں کے عوض مہران بینک کو دی۔

ای پیپر دی نیشن