سپریم کورٹ میں ریکوڈیک کیس کی سماعت چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی سربرای میں تین رکنی بینچ نے کی۔ ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان نے عدالت کوبتایا کہ ٹی سی سی اے نے کان کنی کے لائسنس کے لیے درخواست نہیں دی جبکہ ٹی سی سی پی کا ریکوڈیک کان کنی سے کوئی تعلق نہیں۔ عدالت نے قراردیا کہ آسٹریلین کمپنی کونوٹس موصول ہوگیا ہے اورامید ہے کہ عالمی ثالثی عدالت آسٹریلین کمپنی کی طرف سے دائردرخواست پرسماعت موخرکرے گی۔ ٹی سی سی پی کے وکیل خالد انورنے سپریم کورٹ کی توجہ ہیگ کنونشن کی طرف دلاتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی عدالت، عالمی ثالثی عدالت کوکارروائی سے نہیں روک سکتی، ماضی میں بنگلادیش کی سپریم کورٹ نے ایسا فیصلہ دیا تھا جس پرانہیں بھاری جرمانہ ادا کرنا پڑا۔ عدالت عظمیٰ نے بلوچستان حکومت کی طرف سے ٹی سی سی کمپنی کی مسترد اپیل پرکارروائی کے لیے آسٹریلین کمپنی کوپندرہ روزکی مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔