لاہور (خصوصی رپورٹر) حکومت پنجاب نے عالمی شہر ت یافتہ پاکستانی مصور، صادقین مرحوم کے لاہور میوزیم میں آویزاں کئے گئے ”میورلز“ (murals) کو محفوظ بنانے کے پراجیکٹ کی منظوری دے دی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کے سینئر مشیر، سینیٹر سردار ذوالفقار علی خان کھوسہ نے لاہور میوزیم کے دورہ کے موقع پر بتایا کہ لاہور میوزیم کی چھت کے اندرونی حصے پر صادقین مرحوم کے تخلیق کردہ یہ میورلز پاکستان کے ثقافتی ورثے کا درجہ رکھتے ہیں۔ 6x8 فٹ سائز کے 48 پینلز پر مشتمل ان میورلز کو چالیس لاکھ روپے کی لاگت سے نمی اور دیگر موسمی اثرات سے بچانے کا پراجیکٹ پینٹنگز کی کنزرویشن کے غیر سرکاری بھارتی ادارے انٹیک (INTACH) کی تکنیکی معاونت سے مکمل کیا جائے گا۔ اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات و ثقافت پنجاب عبداللہ خان سنبل، ایڈیشنل سیکرٹری سید طاہر رضا بخاری اور ڈائریکٹر لاہور میوزیم سمیرا صمد نے سینئر صوبائی مشیر کو لاہور میوزیم کی تاریخی اہمیت کے بارے میں بریفنگ دی۔ سردار ذوالفقار علی خان کھوسہ نے لاہور میوزیم کی مختلف گیلریوں کا دورہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ لاہور میوزیم میں قرآنی آیات کی مصورانہ خطاطی کے نادر فن پاروں کی بہترین دیکھ بھال کے لئے بھی مناسب اقدامات کئے گئے ہیں۔ بعدازاں، سینیٹر سردار ذوالفقار علی خان کھوسہ نے عالمی یوم خواتین کے حوالے سے لاہور میوزیم میں پاکستانی عورتوں کی سماجی زندگی کے موضوع پر نامور فنکاروں کی پینٹنگز، عورتوں سے منسلک کرافٹس، منی ایچر ورک اور جیولری کی نمائش دیکھی۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی مشیر بیگم ذکیہ شاہنواز بھی اس موقع پر ان کے ساتھ تھیں۔ نمائش میں مسز اینا مولکا احمد، مسز امریتا شیر گل، زین العابدین اور احمد چغتائی کے کلاسک فن پارے رکھے گئے ہیں۔ یہ نمائش لاہور میوزیم میں 30 مارچ تک جاری رہے گی۔