قومی عدالتی پالیسی عدلیہ کی جانب سے نافذکردہ نہیں ہے بلکہ اِس کا نفاذ تمام سٹیک ہولڈرز کی مشترکہ خواہش تھی۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخارمحمد چوہدری

اسلام آباد بارایسوسی ایشن کے نومنتخب عہدیدران کی تقریب حلف برداری سےخطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کا کہنا تھا کہ اِس پالیسی کے نفاذ کے بعد سے اعلیٰ عدلیہ اور ضلعی عدالتوں میں مقدمات کے تصفیے کی تعداد میں نمایاں طور پر بہتری آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اِنصاف کی فراہمی کے نظام کو مزید بہتر بنانے کیلئے ہم تمام اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے بھیجی گئی تجاویز کی حوصلہ افزائی اور خیر مقدم کرتے ہیں۔ ایک غیر جانبدار عدلیہ ہمارے آئینی ڈھانچے کی اساس ہے جبکہ آزاد اور مستعد عدلیہ ہی معاشرے میں معاشرتی عدل اور مستحسن طرزِ حکمرانی کو یقینی بنا سکتی ہے۔ چیف جسٹس نےکہا کہ عدلیہ نے اپنے اختیارات کے دائرے میں رہتے ہوئے بلاتفریق اِن غیرقانونی حالات کا ہمیشہ نوٹس لیا ہے تاکہ ہرشہری کے جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری نے خطاب کے اختتام پروکلا کوہدایت کی کہ وہ انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے ہرممکن کوشش کریں تاکہ عام آدمی کوجلد ازجلد انصاف فراہم کیا جاسکے۔

ای پیپر دی نیشن