اسلام آباد (آئی این پی) سینٹ کا 11واں پارلیمانی سال مکمل ہو گیا جس دوران ایوان میں 29بل پیش کئے گئے جبکہ ارکان کی طرف سے 1425سوالات پوچھے گئے، وزیر اعظم نواز شریف ایک بار بھی اجلاس میں شریک نہیں ہوئے جبکہ وفاقی وزراء کی اکثریت ایوان سے غیر حاضر رہی، وزیر داخلہ چوہدری نثار محض دو بار ایوان میں آئے، چوہدری نثار کے رویے کے خلاف ملکی پارلیمانی تاریخ میں پہلی بار ایوان بالا کے دو متوازی اجلاس منعقد ہوئے، دو قائد ایوان اور دو قائد حزب اختلاف تبدیل ہوئے، کئی ارکان نے ایوان کی کارروائی میں حصہ ہی نہیں لیا، صغریٰ امام ایوان کی مجموعی کارروائی میں نمایاں رہی۔ 29 میں سے 19 پرائیویٹ ممبر جبکہ 3 حکومتی بل اور 7 قومی اسمبلی کی طرف سے منظور کردہ بل تھے۔ ایوان نے دو پرائیویٹ ممبر بل منظور کئے۔ سینٹ میں ملک کی سیاسی اور سکیورٹی صورتحال، پٹرولیم مصنوعات، بجلی اور گیس کی قلت، حکومت کی نجکاری پالیسی پر سب سے زیادہ بحث ہوئی۔ وزیر دفاع خواجہ آصف بھی ایوان سے مسلسل غیر حاضر رہے۔ اپوزیشن نے کورم کی نشاندہی کر کے حکومت کو ٹف ٹائم دیا۔ حکومتی ارکان اور قائد ایوان نے کئی بار چیئرمین پر اپوزیشن کی حمایت کا الزام عائد کیا۔ صغریٰ امام نے سب سے زیادہ سوال پوچھے اور حکومت کو مشکل سے دوچار کیا۔ ثناء نیوز کے مطابق وزیراعظم نے سینٹ کے پورے پارلیمانی سال کسی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کے حوالے سے نیا ریکارڈ قائم کر دیا۔