لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ قادیانی و سیکولر لابی 73 کے آئین کو ختم کرانے کیلئے سرگرم ہے، اس آئین میں انہیں کافر قرار دیا گیا مگر وہ اس میں کامیاب نہ ہوسکیں گے، عوام آئین کا تحفظ اور دفاع کرینگے۔ اگر ایک بار ملک کو متفقہ آئین سے محروم کردیا گیا تو دوبارہ قوم کسی ایک آئین پر متحد نہیں ہوسکے گی۔ ظلم و جبر اور استحصال سے پاک معاشرے کا قیام صرف نظام شریعت ہی سے ممکن ہے، روٹی کپڑا اور مکان صرف اسلام کا عادلانہ نظام دے سکتا ہے۔ دنیاکو خوشحال بنانے کے دعویدار کمیونزم اور سوشلزم اپنی موت مر چکے ہیں۔ پاکستان کی ترقی و خوشحالی اور فلاح کی ضمانت صرف نظام مصطفیٰؐ میں ہے۔ کھاریا ں میں جماعت اسلامی کے سابق ضلعی امیر سید احسان اللہ شاہ کی نماز جنازہ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری جدوجہد ملک سے طبقاتی اور استحصالی نظام کے خاتمہ کے لئے ہے اور ہم ہر اس کوشش کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس کا ساتھ دیں گے جو عوام کو ظالمانہ نظام سے نجات دلانے کیلئے کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اسلامی و فلاحی ریاست بنانا وقت کی ضرورت ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک کی داخلہ، خارجہ اور معاشی و اقتصادی پالیسیوں کو قرآن و سنت کے تابع کرنا چاہتی ہے۔ ہم چیف جسٹس کے ہاتھ میں انگریز کے قانون کی بجائے اللہ کے قانون کی کتاب دیکھنا چاہتے ہیں تاکہ عام آدمی کو عدل و انصاف مل سکے اور لوگوں کو حصول انصاف کیلئے کئی کئی سال تک عدالتوں کی خاک نہ چھاننا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے کہ وکلاء بھی عدالتوں میں برطانیہ، امریکہ اور یورپی قوانین کے حوالے دینے کی بجائے قرآن حکیم کی روشنی میں دلائل دیں۔