سرکاری ملازمین کو نوکری سے فارغ کرنے کے حوالے سے پیڈا ایکٹ چیلنج

لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ میں سرکاری ملازمین کو شفاف ٹرائل کا موقع دئیے بغیر نوکریوں سے فارغ کرنے کے حوالے سے پیڈا ایکٹ کو چیلنج کر دیا گیا ہے۔ درخواست گزار شیراز ذکاء ایڈووکیٹ نے لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ پیڈا ایکٹ کا سیکشن 5 اور 7 آئین سے متصادم ہے۔ پیڈا ایکٹ کے ذریعے کسی بھی سرکاری ملازم کو وجہ بتائے بغیر گھر بھیجا جا سکتا ہے جو آئین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے آئین کے آرٹیکل 10 اے کے تحت ہر شہری کو شفاف ٹرائل کا حق حاصل ہے۔ سرکاری ملازمین کو سماعت کا موقع فراہم کئے بغیر نوکریوں سے فارغ کرنا نہ صرف آئین بلکہ بنیادی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت پیڈا ایکٹ کو آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے اسے کالعدم قرار دے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...