اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) سینیٹ کی مجلس قائمہ برائے خزانہ کا جلاس چیئرمین سلیم ایچ مانڈوی والا کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاﺅ س میں ہوا جس میں خیبر پی کے کے24 مطالبات ، سینیٹر میر کبیر احمد محمد شاہی کے سینٹ اجلاس میں توجہ دلاﺅ نوٹس جو کسٹم اتھارٹی کے ایران سے درآمدات اور برآمدات کے حوالے سے تھا ،نیشنل بنک آف پاکستان میں ترقیوں کے معاملات کے علاوہ سٹیٹ بنک کے پرائیویٹ بنکوں کے ساتھ معاملات کے حوالے سے ان کیمرہ بریفنگ حاصل کی گئی ۔ خیبر پی کے کے 24 مطالبات کے حوالے سے سیکرٹری ریلیف خیبر پی کے نے مجلس قائمہ کو بتایا کہ 2009 کے آپریشن کی وجہ سے بہت سے سکولوں ، ہسپتالوں اور سٹرکیں متاثر ہوئیں ۔ ایشین ڈویلپمنٹ بنک کے علاقے کا سروے کروا کر بحال او تعمیرات کو تخمینہ 68 ارب لگوایا ۔ ڈونر ز کی طرف سے 26 ارب روپے مزید ملنے ہیں صرف آدھے فنڈز ملے ہیں اس لئے بحالی و تعمیرات کے کام مکمل نہیں ہو سکے ۔چیئرمین کمیٹی سینیٹر سلیم ایچ مانڈوی والا نے کہا کہ وزارت خزانہ اور ای اے ڈی خیبر پی کے کے حکام سے مل کر معاملات طے کریں اور 15 دن کے اندر قائمہ کمیٹی کو اس حوالے سے رپورٹ فراہم کریں ۔ نیشنل بنک کے ملازمین کی ترقیوں پر ایچ آر کے سربراہ نے بتایا کہ بورڈ کی میٹنگ نہیں ہوئی آئندہ چند روز میںمیٹنگ کا انعقاد ہو جائے گا جس میں پالیسی فرم ورک ترتیب دے دیا جائے گا ۔