لاہور (خبر نگار) بلاول بھٹو زرداری کی صدارت میں لاہور میںپیپلز پارٹی کا اہم اجلاس میں سیاسی سرگرمیاں دوبارہ تیز کرنے اور جلسوں، جلوسوں، ریلیوں کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے ملتان مےں جلسے کا دوبارہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دنےا کی کوئی طاقت ہمیں عوام سے دورنہےں کر سکتی ،حکمران اب بھی ملک مےں دہشت گردی کے خاتمے اور نےشنل اےکشن پلان پر عملد در آمد کر نے مےں سنجےدہ نہےں ،رواں ماہ کے آخر تک پنجاب مےں پارٹی کی تنظےم سازی مکمل کر لی جائے گی۔ دہشت گردی کے واقعات، سکیورٹی وجوہات اور سیہون شریف دھماکے کی وجہ سے ملتان کا جلسہ منسوخ کیا لیکن جلد نئے شیڈول کا اعلان کریں گے اورریلیوں کا شیڈول بھی جلدجاری کیا جائے گا۔فعال تنظیمیں بنا کر انتخابات میں جانے کے عمل کا آغاز کردیاہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ شیخو پورہ اور ننکانہ صاحب کے جیالوں نے جس طرح لاہور ،فیصل آباد ریلی کو کامیاب بنایا اس پر ان کا شکر یہ ادا کرتا ہوں۔ تنظیم سازی کے بعد پارٹی کو مضبوط بنیادیں فراہم ہوں گی۔ تمام لوگوںکو محنت او ر لگن سے کام کرنا ہوگا تبھی نتائج ملیں گے۔ بلاول بھٹو نے آرگنائزنگ کمیٹی کی طرف سے سفارشات میں پیش کئے گئے امیدواروں سے تفصیلی گفتگو کی۔ بلاول بھٹو نے ضلعی عہدیداروںکی تقرری کے لئے ساہیوال، پاکپتن، اوکاڑہ، شیخوپورہ اور ننکانہ صاحب کے لئے امیدواروں کے انٹرویو کئے۔بلاول بھٹو آج لاہور اور قصور کے امیداروں کو انٹرویو کریںگے۔ علاوہ ازیں پیپلز پارٹی سینٹرل پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہاہے عمران خان اور نواز شریف دہشت گردوںکے نظریاتی ساتھی ہیں، ہماری قیادت کو پنجاب میں ریاستی سکیورٹی فراہم نہیں کی جاتی، مردم شماری ایک حساس معاملہ ہے اسے متنازعہ نہیں بنانا چاہیے، موجودہ حکومت کے پاس سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کےلئے وقت ہے۔ قمرزمان کائرہ نے کہا پیپلزپارٹی نے خواتین کے حقوق کی جنگ لڑی،پارلیمنٹ میں دو ارکان اسمبلی کی لڑائی میں خواتین کےلئے گالی گلوچ افسوسناک ہے اور سیاست میں اس میں اس کی کوئی گنجائش نہیں۔
بلاول