لاہور(نامہ نگاران) مختلف واقعات میں اوباشوں نے 3 کمسن بچیوں اور 3 بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا۔ علی پور چٹھہ کے محلہ اسلام آباد کی 5 سالہ گل ثمن گھر میں کھیل رہی تھی کہ محلہ کا 60 سالہ اوباش صفت منور چیز دلانے کے بہانے اسے حویلی میں لے گیا اور زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ بچی کے باپ نے لوگوں نے اسے پکڑ کر تشدد کے بعد پولیس کے حوالے کردیا۔ سیالکوٹ میں 11 سالہ عبداللہ گلی میں کھیل رہا تھا جسے ملزم اسد اپنے گھر لے گیا اور اس سے زیادتی کرڈالی۔ سمبڑیال میں 8 سالہ کاشف گھر کے باہر کھیل رہا تھا کہ ہمسایہ آفتاب اسے ورغلا کر چھت پر لے گیا اور زیادتی کر ڈالی۔ سمندری میں 17 سالہ انیہ کو ملزم نوید نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔ میاں چنوں میں 7 سالہ عاصمہ سگے چچا نے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ منڈی شاہ جیونہ 11 سالہ ندیم عباس ڈیرے سے گھر آرہا تھا کہ ملزم اشرف اور شاہد اسکو ورغلا کر گندم کی فصل میں لے گئے جہاں اشرف نے اسے زیادتی کا نشانہ بنایا ۔ دریں اثنا نورپور تھل کے نواحی گائوں رنگپور سے 6روز قبل لاپتہ ہونے والے آٹھویں کلاس کے طالبعلم منیر کی نعش گریٹر تھل کینال کی جھاڑیوں سے برہنہ حالت میں مل گئی۔ خدشہ ہے کہ نامعلوم افراد نے بچے کو زیادتی کے بعد گلا دبا کر قتل کیا۔ بچے کی نعش ملنے پر اہل علاقہ نے پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے ٹائر جلا کر بھکر،کلور کوٹ روڈ کو ٹریفک کیلئے بند کر دیا ۔