فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) فیصل آباد میں ممبر سازی مہم کے دوران جوتا ہاتھ میں پکڑ کر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی گاڑی کا دروازہ کھولنے کی کوشش کرنے والا پکڑا گیا۔ رمضان نامی شہری نے کلمہ طیبہ پڑھ کر کہا جوتا پھینکنے کیلئے صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اﷲ خاں کے داماد رانا شہر یار نے مجھے بھیجا ہے، ملزم کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔ تھانہ سول لائن پولیس نے رمضان کو تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ رمضان نامی شہری نے جوتا ہاتھ میں پکڑ رکھا تھا اور عمران خان کی گاڑی کا دروازہ کھولنے کی کوشش کررہا تھا، اسی دوران لوگوں نے اسے قابو کرلیا اور پی ٹی آئی کارکنوں نے اسکی خوب پٹائی کی۔ کارکنوں نے تھپڑوں کی بارش کرتے ہوئے رمضان کو گاڑی میں بٹھا لیا۔ پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کا کہنا ہے نواز شریف پر جوتا پھینکنے کے واقعہ کے بدلے میں عمران خان پر جوتا پھینکنے کی کوشش کی گئی۔
عمران/ جوتا
فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے میں آج تک کسی کے سامنے جھکا ہوں اور نہ ہی قوم کو جھکنے دوں گا‘ 2018ء کا الیکشن جیت کر پاکستان میں انقلاب لائیں گے‘ پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اﷲ کو مونچھوں سے پکڑ کر جیل میں ڈالوں گا‘ نواز شریف اور شہباز شریف کا چمچہ عابد شیر علی اور سب چمچوں کو جیل میں ڈالوں گا۔ ان کے چند مہینے رہ گئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیصل آباد کے مختلف مقامات پر پارٹی ممبر شپ کیلئے لگائے کیمپس کا دورہ کرنے کے موقع پر کارکنوں اور میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے ناولٹی پل چوک میں منعقدہ کیمپ کے دوران عوامی اجتماع سے بھی خطاب کیا‘ عمران خان نے کہا تھوڑے سے لٹیرے ملک سے پیسہ چوری کرکے باہر لے گئے اور جب ملک کی قیادت میں ڈاکو بیٹھے ہوں تو ملک ترقی نہیں کر سکتا‘ پیسے لوٹنے والوں کیخلاف جب عدالت حکم دے تو کہتے ہیں مجھے کیوں نکالا‘ وہ ملک کبھی ترقی نہیں کر سکتا جس کا وزیر خزانہ ملک کو لوٹ کر باہر چلا گیا ہو‘ انہوں نے کہا کارکنوں کی قربانیاں ضائع نہیں ہونے دیں گے اور نوجوانوں کے جنون سے بڑے بڑے ڈاکوئوں کو شکست دیں گے‘ خیبر پی کیجیسی پولیس یورپ میں نہیں ملے گی جبکہ خیبر پی کے کی پولیس قانون کے مطابق چلتی ہے اور وزیراعلیٰ سے حکم نہیں لیتی‘ خیبر پی کے پولیس جیسا نظام سندھ اور پنجاب میں لے کر آئینگے۔ فیصل آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے عمران خان نے کہا سابق وزیر اعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اسٹیبلشمنٹ کی پیداوار ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف لیڈر نہیں تھے، انہیں لیڈر بنایا گیا اور انہیں تمام وسائل مہیا کیے گئے۔ ملک میں جس شخص کے ساتھ شانہ بشانہ اسٹیبلشمنٹ کھڑی رہی ہے وہ نواز شریف اور ان کے چھوٹے بھائی شہباز شریف ہیں۔ مسلم لیگ (ن) اور نواز شریف کا مسئلہ یہ ہے انہیں اس وقت جنرل (ر) ضیاء الحق والی اسٹیبلشمنٹ اور جسٹس قیوم جیسا جج نہیں ملا۔ انہوں نے کہااس وقت عدلیہ اور فوج غیر جانبدار ہے، جبکہ شریف برادران نے ہمیشہ غیر جانبدار نہیں بلکہ اپنے امپائرز بلا کر میچ کھیلا ہے۔ انہوں نے بتایا سوشل میڈیا کنونشن سارے پاکستان میں عام انتخابات سے قبل پاکستان تحریک انصاف کی ممبر شپ کا حصہ ہے۔ پاکستان میں تاریخ رقم ہونے جارہی ہے اور آج تک چھوٹے صوبوں سے کبھی چیئرمین سینٹ منتخب نہیں ہوا لیکن اب ہوگا۔ بلوچستان میں بہت زیادہ احساس محرومی رہا ہے اور اسی احساسِ محرومی کو صوبے میں موجود علیحدگی پسند عناصر نے اپنے مفاد میں استعمال کیا۔ اگر چیئرمین سینٹ بلوچستان سے آتا ہے تو یہ ملک میں فیڈریشن کو مضبوط کرے گا جبکہ اس کے ساتھ صوبے میں احساس محرومی میں بھی واضح کمی ہوگی۔ انہوں نے کہا وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے اسلام آباد میں ان سے ملاقات کی اور اپنے نامزد کردہ امیدوار کی حمایت کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے بتایا وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے نامزد کردہ امیدواروں میں ڈپٹی چیئرمین سینٹ کا تعلق پیپلز پارٹی سے ہے تاہم میر عبدالقدوس بزنجو کی درخواست پر ان کی حمایت کی جائے گی۔ عمران خان نے کہا ہم پوری کوشش کر رہے ہیں چیئرمین سینٹ بلوچستان سے ہو اور ہم کامیاب ہوگئے تو فیڈریشن مضبوط ہوگی۔ جب ان سے آئندہ الیکشن کے بارے میں سوال کیا گیا کہ 2018 کے انتخابات میں کیا اصلاحات دیکھنے میں آئیں گی تو انہوں نے کہا میں قوم کو پیشگی مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ الیکشن میں تحریک انصاف ہی کامیاب ہوگی۔ناولٹی پل ممبر شپ کیمپ کے دورے کے دوران خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا اﷲ نے چاہا تو بلوچستان سے چیئرمین سینٹ لا کر تاریخ رقم کریں گے کہ ملک میں ایسا پہلی مرتبہ ہو گا۔ انہوں نے کہا بلوچستان صوبے کو عرصہ دراز سے نظر انداز کیا جا رہا ہے جس کے باعث لوگوں میں احساس محرومی بڑھنے سے نیشنل لسٹ اور مسلح گروہوں نے جنم لیا۔ انہوں نے مزید کہا تحریک انصاف نے ملک کے مفاد کی خاطر بزنجو پینل میں تحریک انصاف کے ڈپٹی چیئرمین کی بھی حمایت کی ہے ‘ تاکہ بلوچستان کا احساس محرومی دور ہوسکے۔