اوچھے ہتھکنڈوں سے نواز شریف کو فرق پڑا نہ گیدڑوں کے ڈر سے شیروں کا قافلہ رُکتا ہے : مریم نواز

راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ) سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے لاہور کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اوچھے ہتھکنڈے نواز شریف کو جھکا نہیں سکتے۔ لاہور واقعہ کے چھ گھنٹے بعد میں آپ کے سامنے موجود ہوں اور میں نے کہا ہے کہ یہاں تمام بیریئر اور بلٹ پروف گلاس سٹیج سے ہٹا دو کیونکہ گیدڑوں کے ڈر سے شیروں کے قافلے نہیں رکتے۔ نواز شریف کی مقبولیت سے خوف کھانے والو یہ دیکھ لو کہ اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آنے والوں کے خلاف کیا غم و غصہ ہے۔ اس واقعہ پر مذمت کرنے والوں کی کوئی اہمیت نہیں، جنہوں نے پانچ سال کے دوران قوم کو گالی گلوچ ‘ الزام تراشی‘ دھرنے لاک ڈاؤن کا کلچر دیا ان کے پاس عوام میں آ کر کہنے کے لئے کچھ نہیں۔ عوام کا لیڈر نواز شریف شجاع ہے، دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھنے والا ہے، آپ اس لیڈر کو مانتے ہیں جو نظریہ پر چلتا ہے، مخالفین نواز شریف کا مقابلہ جلسوں‘ الیکشن‘ ووٹ اور انگوٹھے کی طاقت سے کریں، وہ تو انگوٹھے کی بجائے انگلی پر یقین رکھتے ہیں۔ وہ یہاں لیاقت روڈ پر مسلم لیگ ن کے زیراہتمام سوشل میڈیا ورکرز کنونشن سے خطاب کر رہی تھیں۔ اس موقع پر مسلم لیگی رہنماؤں محمد حنیف عباسی‘ ملک ابرار احمد‘ مئیر سردار محمد نسیم‘ راجہ محمد حنیف‘ طاہرہ اورنگزیب‘ سیما جیلانی‘ راحت قدوسی نے بھی خطاب کیا۔ مریم نواز نے عمران کا نام لئے بغیر انہیں کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے سینٹ کے انتخابات میں اپنے 13 سینیٹر زرداری کے قدموں میں رکھ دیئے۔ سینیٹرز نہیں بلکہ ووٹ کی پرچی کو گروی رکھا گیا۔ نواز شریف وہ لیڈر ہے جس نے کبھی سودا کیا نہ کسی کو ایسا کرنے دیا۔ عوام عدل کی بحالی ووٹ کی پرچی کے تقدس اور منتخب نمائندوں کے احترام اور عوام کے حق حکمرانی کی جنگ لڑ رہی ہے کسی ادارے کے 5 ارکان کو اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ عوام کے منتخب نمائندوں کو گھر بھیج دے۔ انہوں نے کہا کہ آج لاہور کے واقعہ سے مجھے یاد آیا کہ حضور نبی کریمؐ خانہ کعبہ میں نماز ادا کرتے تو کفار ان پر کوڑا پھینکتے اور حضرت فاطمہؓ ہٹاتی اور روتی تھیں۔ نواز شریف بھی نبی اکرمؐ کا غلام ہے وہ حق کے راستے پر ہے اس راستے پر وہ مشکلات سے گھبراتا نہیں۔ عوام اوچھے ہتھکنڈوں کے مقابلے میں محبت اور جنون کے ساتھ نواز شریف کا ساتھ دینے کا عہد کریں۔ نواز شریف کو سازشوں کے ذریعے ہٹایا گیا لیکن مخالفین کو دیوار پر لکھا نظر آ گیا وہ ناکامی اور شکست کے بعد اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے۔ جب دلیل اور منطق ختم ہو جاتی ہے تو اوچھے ہتھکنڈے اختیار کئے جاتے ہیں۔ میں عوام کو مبارکباد دیتی ہوں کہ ان کا دشمن ہار مان چکا۔ شکست تسلیم اور برداشت کرنے کے لئے بڑے ظرف اور حوصلے کی ضرورت ہوتی ہے جو مسلم لیگ ن کے مخالفین کے پاس نہیں۔ گھٹیا حرکتیں ہمیشہ شکست کھانے والے کرتے ہیں جسے اﷲ تعالیٰ فتح سے نوازتا ہے وہ گھٹیا حرکتیں نہیں کرتا اور ڈٹ کر سینہ تان کر کھڑا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ راولپنڈی والوں نے 2013 ء کے الیکشن میں جس کو ووٹ دیا وہ واپس آیا نہ حال پوچھا ووٹ کس کو ملا خدمت کس نے کی۔ راولپنڈی میں میٹرو بس‘ آر آئی سی اور دیگر ترقیاتی کام کس نے کرائے۔ ملکی سطح پر بجلی کی لوڈشیڈنگ کس نے ختم کی۔ سی پیک کس نے دیا۔ انصاف کا ترازو لاڈلے کی طرف جھکا ہوا ہے جس نے منی ٹریل دی نہ بنی گالہ کا گھر ثابت کیا جس کے کاغذات جعلی ہیں۔ نواز شریف کے خلاف ملکی خزانے سے ادائیگی کرا کے جعلی کمپنی سے جعلی تحقیقات کرائی۔ جے آئی ٹی ‘ سپریم کورٹ اور احتساب عدالت میں چھ ماہ مقدمہ چلا اور چھ روپے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی۔ اگر نواز شریف کے باپ دادا کے اثاثوں کا پتہ کرنا ہے تو اکیلئے نواز شریف کو نشانہ نہ بناؤ پھر سب کے اثاثے سامنے لاؤ۔ نواز شریف کے خلاف پانچ روپے کی کرپشن ہے تو دکھاؤ۔ میری والدہ کے گلے میں دوبارہ کینسر ہو گیا۔ ہم چار ماہ سے عیادت نہیں کر سکے اب ہمیں اس کی اجازت نہیں مل رہی۔ نواز شریف کی جنگ عوام کے حق حکمرانی‘ ووٹ کی پرچی کی عزت‘ جمہوریت‘ آئین قانون کی بالادستی کے لئے ہے فکر نہ کریں ہمیں شکوہ شکایت نہیں۔ ہم اﷲ پر چھوڑتے ہیں اﷲ فتح دے گا انشاء اﷲ۔ مریم نواز کا کہنا ہے کہ آج کا جلسہ بیداری کی لہر ہے جوش ہے، پتا ہے آج کے واقعے سے آپ کا دل دکھا ہے یاد رکھو گیدڑوں کے ڈر سے شیروں کے قافلے نہیں رکتے۔ نواز شریف کی مقبولیت سے خوف کھانے والوں، دیکھ لو جن اوچھے ہتھکنڈوں پر تم اتر آئے ہو اس سے نواز شریف کو کوئی فرق نہیں پڑا، نواز شریف کے دشمن کم ظرف ہو، چھپ کر وار نہ کرو سامنے آئو۔ اوچھے ہتھکنڈوں نے نواز شریف کی مقبولیت میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ ان کا ترازو اٹھاکر کہتا تھا کہ لاڈلے کی وجہ سے ترازو ایک طرف جھکا ہوا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...